دلتوں کو پریشان کیا گیا تو استعفیٰ دے دوں گا: ڈاکٹر جی پرمیشور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st September 2018, 2:40 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20؍ستمبر(ایس او نیوز) نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا ہے کہ سماج میں اگر دلتوں کو ہراساں کرنے کی کوئی بھی کوشش کی گئی تو اس طبقے کے نمائندہ ہونے کے ناطے اسے برداشت نہیں کریں گے، آج ٹمکور ضلع میں چلوادی مہاسبھا کے زیر اہتمام منعقدہ تہنیتی جلسے سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہاکہ دلتوں کا کسی بھی مقصد سے استحصال برداشت نہیں کیا جائے گا بحیثیت دلت نمائندہ وہ ریاست کے نائب وزیراعلیٰ بنے ہیں اسی لئے اس طبقے کے مفادات کی حفاظت کو وہ اولین ترجیح دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں دلتوں کو کوئی بھی پریشانی ہوتو اس وقت وہ طبقے کے ساتھ کھڑے ہوجائیں گے اگر پریشانی دور نہیں کرپائے تو ضرورت پڑنے پر عہدے سے مستعفی ہونے کے لئے بھی تیار ہیں۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ سماج کے اس مظلوم طبقے کو ترقی کے مواقع فراہم کرنے کی بجائے کچھ حلقوں میں اس طبقے کو ناپسندیدہ نگاہوں سے دیکھاجاتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی انسان اپنے ساتھ طبقے کا لیبل لگاکر پیدا نہیں ہوتا، ذات پات کا فرق انسانوں کی پیداوار ہے، آج اس بات کی ضرورت ہے کہ ذات پات کے امتیازات کو بھلاکر ریاست اور ملک کی ترقی کے لئے کام کیا جائے۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ ملک میں ذات پات کا نظام رائج ہونے کی وجہ سے ترقی کے ثمرات سے مظلوم طبقات محروم رہ گئے اور وہی طبقہ غالب رہا جو صدیوں سے ظلم ڈھاتا آرہاہے، جب تک ذات پات کے نظام کو سماج سے مٹایا نہیں جاتا اس وقت تک ظلم کا نظام بھی برقرار رہے گا۔ آنے والی نسلوں کو ذات پات کے امتیازات سے پاک معاشرہ دینا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ آج بھی دلت طبقے کے کسی لڑکے نے اگر کسی دوسری ذات کی لڑکی سے شادی رچالی تو اس کا قتل برائے ناموس کردیاجاتاہے۔ انہوں نے اس طرح کے واقعات کو انسانیت دشمن قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں تبدیلی صرف سزاؤں اور انتقام سے نہیں لائی جاسکتی بلکہ سماج کے جتنے بھی کمزور طبقات ہیں ان کی آنے والی نسلوں کو عمدہ تعلیم سے ہمکنار کرکے ہی سماج میں تبدیلی کاآغاز کیا جاسکتاہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...