ادارہ ادب اسلامی ہند کی نئی میقات کے لئے مرکزی عہدیداران کا انتخاب:ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی صدر منتخب
بھٹکل:8/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)تعمیری اور مقصدی ادب کی ترویج و اشاعت کے لئے گزشتہ پون صدی سے متحرک ادبی تحریک ادارہ ادب اسلامی ہند کی آئندہ چار سالہ میقات کے لئے قومی مجلس اعلیٰ اور عہدیدارن کا انتخاب دہلی میں منعقدہ خصوصی اجلاس کے دوران عمل میں آیا۔
۱۲ بنیادی اراکین کے علاوہ ملک کے مختلف صوبوں کے نمائندوں پر مشتمل۲۵ رکنی مجلس اعلیٰ کے اجلاس میں ادب اسلامی کے معروف محقق و ادیب جناب ڈاکٹرشاہ رشاد عثمانی کو قومی صدر منتخب کیا گیا۔ ناظم اعلیٰ (جنرل سکریٹری )کے منصب کے لئے جناب ڈاکٹر محمد نعیم فلاحی اور بحیثیت خازن جناب حسنین سائر کا انتخاب عمل میںآیا۔ اس اجلاس کی خصوصیت یہ رہی تمام مناصب کے لئے شرکائے اجلاس نے اتفاق رائے سے انتخابی کارروائی انجام دی۔
نومنتخب صدر جناب ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی نے مجلس اعلیٰ کے اراکین کے مشورے سے شمالی ہند کی نمائندگی کے لئے ڈاکٹر خالد سجاددربھنگہ اور جنوبی ہند کے لئے ڈاکٹر سلیم خان ممبئی کو بطور نائب صدور منتخب کیا۔ اس کے علاوہ بطور ناظم (سکریٹری) شمال سے جناب مجاہد لکھیم پوری (علی گڑھ) اور جنوب سے جناب ریاض تنہا(نظام آباد)کو منتخب کیا۔
انتخاب نو سے قبل ناظم اعلیٰ حسنین سائر نے ادارہ کی دو سالہ کارکردگی اور ملک بھر میں موجود ریاستی شاخوں کی سرگرمیوں پر مشتمل رپورٹ پیش کی ۔ انتخابی عمل مکمل ہونے پر سابق صدر ادارہ ڈاکٹر حسن رضا نے تحریک ادب اسلامی کی رفتار کار اور خدمات کا مختصر جائزہ لیتے ہوئے نو منتخب صدر ادارہ ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی اور ان کے والد محترم مولانا طیب عثمانی مرحوم کی ادارہ کے لئے خدمات کا تذکرہ کیا اور فرمایا کہ ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی کو ادب اسلامی کی تحریک وراثت میں ملی ہے اور انہوں اب تک انہوں نے اس کا پورا پورا حق اس طرح ادا کیاہے کہ ادب اسلامی سے یکسوئی کے ساتھ وابستگی کے لئے اپنا اکیڈیمک کیریر بھی داؤ پر لگادیا ہے۔ آپ نے امید ظاہرکی کہ نو منتخب صدر اوران کی تازہ دم ٹیم ادارہ ادب اسلامی کے کارواں میں تازہ روح پھونکنے میں کامیاب رہے گی ۔
نومنتخب صدر ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب مرکز کی سطح پر جو نئی ٹیم بنی ہے وہ ان شاء اللہ نئے عزم و حوصلے کے ساتھ آگے بڑھے گی ۔انہوں نے کہا کہ ادارہ کے ترجمان" پیش رفت"کو سابقہ میقات میں جو توسیع اور پیش رفت حاصل ہوئی ہے اسے مزید آگے بڑھانا اور مستحکم بنیادیں فراہم کرناان کے پیش نظر ہے۔ اس کے علاوہ نوجوان قلمکاروں کے ساتھ ساتھ دیگر ادبی حلقوں سے وابستہ فنکاروں سے رابطے پیداکرنا اور ادارہ ادب اسلامی کے مشن کے ساتھ انہیں جوڑنااور دیگر علاقائی زبانوں میں تحریک ادب اسلامی کے نفوذ کے لئے راہیں ہموار کرناان کی ترجیحات میں شامل رہے گا۔ آپ نے کہا کہ اس مشن میں کامیابی اسی وقت ممکن ہوسکے گی جبکہ مجلس اعلیٰ کے اراکین اور ریاستی ذمہ داران پوری منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کے ساتھ قافلہ ادب اسلامی کو تیز گام کرنے کی سمت میں متحرک ہوجائیں گے۔(رپورٹ : ابولکاشف، بھٹکل)