اوول،18؍جون (ایجنسی) پاکستان نے آئی سی سی چمپئنز ٹرافی 2017 کا خطاب جیت لیا ہے ۔ فائنل میں اس نے اپنی روایتی حریف ہندوستان کو 180 رنوں سے شکست دیتے ہوئے یہ ٹرافی اپنے نام کرلی ۔ یہ میچ عملا یکطرفہ رہا جب پاکستانی ٹیم میچ کے تقریبا ہر شعبہ میں حاوی رہی اور ہندوستانی ٹیم اس میں اپنا روایتی جارحانہ کھیل پیش کرنے میں ناکام رہی اور نتیجہ میں اسے کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور یہی فیصلہ ہندوستان کیلئے غلط ثابت ہوا ۔ پاکستان کے بلے بازوں نے ابتداء سے بہترین مظاہرہ کیا اور پہلی وکٹ کی رفاقت میں اوپنرس اظہر علی اور فخر زماں نے 128 رنز جوڑے ۔ اظہر علی 59 رن بناکر رن آوٹ ہوئے ۔ انہوں نے 71 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکا اور چھ چوکے لگائے ۔ فخر زماں نے دوسری جانب سے شاندار بلے بازی کی اور وہ اپنے کیرئیر کی پہلی سنچری بناکر آوٹ ہوئے ۔ انہوں نے 106 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے تین چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 114 رنز بنائے ۔ پانڈیا کی گیند پر جڈیجہ نے ان کا کیچ لیا جبکہ بابر اعظم نے بھی اچھی بیٹنگ کی اور انہوں نے 52 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 46 رنز جوڑے ۔ سابق کپتان شعیب ملک کچھ خاص مظاہرہ نہیں کرسکے اور صرف بارہ رن ایک چھکے کی مدد سے بناکر آوٹ ہوئے ۔ بھونیشور کمار کی گیند پر کیدار جادھو نے ان کا کیچ لیا ۔ محمد حفیظ نے آخری لمحات میں تیز رفتار بیٹنگ کی اور اپنی ٹیم کے اسکور کو چار وکٹس پر 338 رنوں تک پہونچانے میں اہم رول ادا کیا ۔
انہوں نے 37 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے تین چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 57 ناٹ آوٹ رنز بنائے جبکہ عماد وسیم نے 21 گیندوں میں ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے ناٹ آوٹ 25 رنز بنائے ۔ پاکستان کے تقریبا تمام بلے بازوں نے ہندوستانی بولرس کا اچھی طرح سامنا کیا اور اپنی ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھانے میں اہم رول ادا کیا ۔ ہندوستان کے بولرس کوئی خاص تاثر ڈالنے میں ناکام رہے ۔ بھونیشور کمار ‘ ہاردک پانڈیا اور کیدار جادھو کو ایک ایک وکٹ ہی مل سکی جبکہ دوسرے بولرس بے اثر رہے ۔ جواب میں ہندوستان کی ٹیم محض 158 رنوں پر آوٹ ہوگئی ۔ ٹیم کی شروعات ہی ناقص رہی جبکہ صفر کے اسکور پر اوپنر روہت شرما آوٹ ہوئے ۔ محمد عامر نے انہیں ایل بی ڈبلیو کیا ۔ اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے شکھر دھون بھی جلدی آوٹ ہوگئے اور انہوں نے 22 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 21 رن بنائے ۔ انہیں بھی محمد عامر نے آوٹ کیا ۔ سرفراز احمد نے ان کا کیچ لیا ۔ کپتان ویراٹ کوہلی بھی کام رہے ۔ وہ صرف پانچ رن بناسکے ۔ محمد عامر ہی کی گیند پر شاداب خان نے ان کا کیچ لیا جبکہ یوراج سنگھ بھی جلدی پویلین لوٹ گئے ۔ انہوں نے 31 گیندوںکا سامنا کرتے ہوئے چار چوکوں کی مدد سے 22 رن بنائے ۔شاداب خان کی گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوگئے ۔ سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی نے سست رفتار چار رن بنائے ۔ انہوں نے 16 گیندوں کا سامنا کیا ۔ انہیں حسن علی کی گیند پر عماد وسیم نے کیچ کیا ۔ کیدار جادھو بھی صرف 9 رن بناسکے ۔ انہوں نے دو چوکے لگائے تھے ۔ انہیں بھی شاداب خان کی گیند پر سرفراز احمد نے کیچ آوٹ کیا ۔ ہندوستان کی جانب سے ہاردک پانڈیا نے ہی جدوجہد کی جو رائیگاں گئی ۔ انہوں نے 43 گیندوں میں چھ چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 76 رن بنائے ۔ وہ رن آوٹ ہوئے ۔ رویندر جڈیجہ 26 گیندوں میں صرف 15 رن بناسکے ۔ انہیں جنید خان کی گیند پر بابر اعظم نے کیچ آوٹ کیا جبکہ روی چندرن اشون صرف ایک رن بناسکے ۔ انہیں حسن علی کی گیند پر سرفراز احمد نے کیچ کیا ۔ بھونیشور کمار ایک رن بناکر ناٹ آوٹ رہے جبکہ جسپریت بھمرا ایک رن بنا کر حسین علی کی گیند پر سرفراز احمد کو کیچ دے بیٹھے ۔ پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور حسن علی نے تین تین وکٹس لئے جبکہ شاداب خان کو دو اور جنید خان کو ایک وکٹ مل سکی ۔ پاکستان کے فخر زماں کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ پاکستان ہی کے حسن علی پلئیر آف دی سیریز قرار پائے ۔ بیٹسمن آف دی سیریز شکھر دھون اور بولر آف دی سیریز حسن علی رہے ۔