میں وزیراعظم کی کرسی کے خواب نہیں دیکھتا: سدرامیا
بنگلورو، 20؍اپریل(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ پچھلے پانچ سال کے دوران ریاست میں کانگریس نے بدعنوانی سے پاک انتظامیہ فراہم کیاہے، اگلے پانچ سال کے دوران بھی ریاست میں کانگریس حکومت انتہائی شفاف انتظامیہ فراہم کرنے کے لئے پوری طرح کمر بستہ ہے، کانگریس پارٹی کو انتخابات میں واضح اکثریت کاپورا پورا یقین ہے۔ آج میسور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ انہیں شکست دینے کے لئے جنتادل (ایس) اور بی جے پی ایک ہوچکے ہیں ، لیکن وہ اتنا ضرور جانتے ہیں کہ ووٹ ان دونوں پارٹیوں کے قائدین کی جیبوں میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے ریاستی صدر یڈیورپا جو پہلے ہی رشوت خوری کے الزام میں جیل جاچکے ہیں وہ اپنے اس داغ کو دھونے کے لئے ریاست کے اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ۔ جنتادل (ایس) کو موقع پرست سیاسی جماعت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم نے انہیں شکست دینے کا اعلان کیا ہے ، لیکن وہ نہیں سمجھتے کہ ووٹ دیوے گوڈا کی جیب میں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ انتخابات کے متعلق جن جن ذرائع ابلاغ میں سروے کیا جارہا ہے ان میں کانگریس پیش پیش ہے۔ خاندانی سیاست ان پر بڑھاوا دینے کے الزام پر طنز کرتے سدرامیا نے کہاکہ کمار سوامی یا یڈیورپا کو ایسا کوئی تبصرہ کرنے کا حق نہیں، پہلے کمار سوامی خود انتخابی میدان سے ہٹ جائیں اور پھر یڈیورپا اپنے فرزند کو ہٹالیں، بعد میں خاندانی سیاست کے بارے میں بات کریں۔ سدرامیا نے کہاکہ ورونا حلقے کے عوام پر انہوں نے اپنے فرزند کو مسلط نہیں کیا بلکہ ان کے بڑے فرزند آنجہانی راکیش نے ورونا اسمبلی حلقے میں عوام کے ساتھ کام کیا ہے۔ ان کی ناگہانی موت کے سبب ڈاکٹر یتیندرا یہاں کے عوام کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ یہاں کے عوام کی بھی یہی خواہش تھی کہ یتیندرا اس حلقے سے انتخابی میدان میں اتریں۔ مختلف مٹھوں کے سربراہوں کی طرف سے اس خواہش کے اظہار پر کہ سدرامیا ملک کے وزیراعظم بنیں ، وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وہ ایسے کوئی خواہش نہیں رکھتے۔ بادامی اسمبلی حلقے سے انتخاب لڑنے کے معاملے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہاں کے مقامی قائدین کی طرف سے ان پر بہت دباؤ ہے، اسی لئے 23اپریل کو وہ بادامی حلقے سے کانگریس امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ داخل کریں گے۔ سابق وزیرجناردھن ریڈی کو کانگریس میں شامل کرنے کے متعلق خبروں کو قیاسی قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ پانچ سال پہلے کانگریس نے اسی جناردھن ریڈی کے خلاف بنگلور سے بلاری تک پیدل یاترا کی تھی، اب ایسے شخص کو پارٹی میں شامل کرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ریاست میں کسی طرح کی مخالف اقتدار لہر کے دعوؤں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخاب میں ہی یہ پتہ چل جاتا کہ ریاست میں اقتدار مخالف لہر ہے، لیکن اس میں کانگریس نے زبردست کامیابی حاصل کی۔ انہیں یقین ہے کہ اس بار بھی پارٹی کو عوام بھرپور ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ دیڑھ سال قبل وزیراعظم نے نوٹ بندی کرکے ملک میں عوام کو بینکوں کے باہر قطاروں میں لگا دیا تھا اب اے ٹی ایم سے نقدی خالی کرکے دوبارہ بینکوں کے باہر قطاریں لگاچکے ہیں۔ وزیر اعظم کی طرف سے ریاستی حکومت پر دس فیصد حکومت کا الزام لگائے جانے کا جواب دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ مودی کی صد فیصد حکومت ہے کیونکہ اس حکومت نے عوام کا سارا پیسہ چھین کر انہیں کنگال کردیا ہے بینکوں سے اپنا ہی پیسہ نکالنے کے لئے لوگوں کو قطاروں میں لگادیا ہے۔ پچھلے پانچ سال کے دوران ریاستی حکومت نے ریاست کی ترقی کے لئے جو کام کئے ہیں وہ عوام پر ظاہر ہیں۔ سدرامیا نے یہ بات دہرائی کہ ریاست میں امت شاہ اور مودی جتنی بار چاہیں انتخابی مہم چلائیں بی جے پی جیتنے والی نہیں ہیں۔