گودھرا کے لئے مودی کو اور مظفر نگر فسادات کے لئے اکھلیش کو معاف نہیں کرسکتے؛ اسدالدین اویسی کا بیان
بہرائچ، 22/فروری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدراورممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اکھلیش لکھنؤ کے نئے نواب ہیں جو چمچوں اور راگ درباریوں سے واہ واہی سن کر خوش ہوتے ہیں، ان کا کام نہیں کارنامہ بولتا ہے۔
اویسی نے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلی اکھلیش یادو کو بڑے میاں اورچھوٹے میاں کی جوڑی قرار دیا۔اویسی نے کہا کہ گودھرا سانحہ کے لیے مودی کو معاف نہیں کر سکتے تو مظفرنگر فسادات کے لیے اکھلیش کو کس طرح معاف کیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یادو خاندان نے پانچ سال میں یوپی کو برباد کر دیا۔مٹیرا سیٹ سے پارٹی امیدوار عقیل اللہ کی حمایت میں جلسہ عام سے خطاب کرنے آئے اویسی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی حکومت میں 400 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے،لیکن اکھلیش خاموش رہے، خواتین کی عصمتیں لوٹی گئیں، نوجوانوں کوملازمت نہیں ملی،پھر بھی کہتے ہیں کہ ترقیاتی کام ہوئے ہیں، کام بولتا ہے، ترقی صرف ان کے ممبران اسمبلی کی ہوئی ہے، کام نہیں کارنامہ بولتا ہے۔نیتا جی کے یادو خاندان سے آج 22افراد سیاست میں ہیں، حکومت بن گئی تو 150لوگ ہوں گے۔یادو خاندان نے یوپی کو تباہ کردیا، لوہیا آج زندہ ہوتے تو اکھلیش کو دھتکارتے.۔صدر مجلس نے کہا کہ ایس پی کی ترقی کی بات پر میں اکھلیش سے ان کے گھر بیٹھ کر بحث کرنے کو تیار ہوں، کیونکہ میں ان کے باپ سے بھی نہیں ڈرتا۔اٹاوہ میں گجرات کے شیر مر گئے تو لندن سے ڈاکٹر اور بسلیری کا پانی منگوایا، لیکن دیہاتوں میں انسان مر رہے ہیں اور اکھلیش خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ملائم، مایاوتی، اکھلیش، مودی کی گود میں بیٹھ گئے۔انہوں نے نیتا جی کے خاندان سے صرف 4 ممبران پارلیمنٹ کے جیتنے پر بھی سوال اٹھایا۔اویسی نے کہا کہ مودی اور اکھلیش رمضان، دیوالی، شمشان اور قبرستان کی بات نہ کریں، ہم افطار پارٹیوں سے اکتا چکے ہیں۔