گوری لنکیش کا قتل ایک فرد کا نہیں بلکہ ایک طرزِفکرکا قتل ہے۔ کاروار میں"میں ہوں گوری"پروگرام میں دانشوروں کا اظہار خیال
کاروار 10/اکتوبر(ایس او نیوز) کاروار میں ضلع کی مختلف تنظیموں کے اشتراک سے منعقدہ "میں ہوں گوری"پروگرام میں دانشوروں نے اظہار خیال کرتے ہوئے اس طرح کی منصوبہ بند ظالمانہ کارروائیوں اور قتل کی مذمت کی اورمقتولہ گوری لنکیش کو خراج عقیدت پیش کیا۔
افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راجیندرا چینّی نے کہا کہ ریاست کرناٹکا زمانہئ قدیم سے ہی مختلف تہذیبوں کا گہوارہ رہا ہے۔ کسی ایک تہذیب یا سوچ کو ہر ایک پر لاگو کرنا اور اس کی مخالفت کرنے والوں کو موت کے گھاٹ اتارنا جس طرح جرم ہے اسی طرح ایسے جرائم پر اپنا منہ بند رکھنے اور خاموشی کا کلچر اپنانے والے بھی ایسے مجرموں کے حمایتی ہونے کا کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے دستوری حقوق کے حوالے سے حاضرین کو جھنجھوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری نظام کو ختم کرنے کی جو کوششیں ہورہی ہیں اور جس طرح کی غلط تشریحات کے ذریعے ماحول کو بگاڑا جارہا ہے اس پر آنکھ بند کرکے یقین نہ کریں بلکہ اپنے عقل و شعور کا صحیح استعمال کرتے ہوئے انسانی اقدار کے ساتھ جینے کا چیلنج قبول کریں۔
ڈاکٹرایچ ایس انوپما نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوری لنکیش کا قتل محض ایک فرد کا قتل نہیں ہے بلکہ ایک سوچ اور طرز فکر کا قتل ہے۔ایک خاص فکر کو ان پر لادنے کے لئے اگرچہ یہ قتل کیا گیا ہے مگر گوری جس فکر کی حامل تھیں اسے قتل کرنا ممکن نہیں ہے۔شاعر وشنو نائک نے گوری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے قتل کی مذمت میں ایک نظم پیش کی۔جبکہ کراولی منجاؤ منیجنگ ایڈیٹر گنگادھر ہیرے گُتی نے حاضرین سے کہا کہ صرف پروگرام میں شریک ہوکر گھر چلے جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ قتل اور تشدد کے خلاف جن جذبات کا اظہار ایسے پروگراموں میں کیا جاتا ہے اس کو لوگ اپنی زندگی میں بھی عملی طور پر اپنائیں۔
چنتن ضلع شمالی کینرا تنظیم کے کنوینر ڈاکٹر ایم جی ہیگڈے نے پروگرام کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج "میں ہوں گوری"پروگرام کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا ہے۔ یہ اختتام نہیں بلکہ یہ توصرف شروعات ہے اور ایسے پروگراموں کا سلسلہ آگے بھی چلتا رہے گا۔اس پروگرام میں جارج فرنانڈیز، یمونا گاونکر، مادھو نائک، شانتی نائک جیسے کئی فنکاروں اور ادیبوں نے گوری قتل کی مذمت میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس کے علاوہ پروگرام میں شریک تمام حاضرین کی دستخط کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے نام ایک میمورنڈم بھی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں گوری لنکیش کے قتل کی مذمت اور قاتلوں کی جلد سے جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پروگرام کے دوران میسور کے معروف فنکار گومن ہلّی راماسوامی نے وقفے وقفے سے اپنی انقلابی نظمیں پیش کرکے حاضرین کا دل جیت لیا۔جے ڈی منوج نے استقبال کیااور راما نائک نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت وٹھل بھنڈاری نے انجام دی۔اسٹیج پر لائنس کلب کے صدر الطاف شیخ موجود تھے۔پروگرام میں نوجوانوں کے علاوہ ضلع بھر سے تشریف لانے والے معروف سینئرشاعروں اور ادیبوں کی کثیر تعداد شریک رہی۔