ساحلی کرناٹک کی 2سیٹیں جے ڈی ایس کو دینے کی مخالفت ؛ سینئر کانگریس لیڈر جناردھن پجاری کا راہول گاندھی سے ملاقات کرنے کا فیصلہ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th March 2019, 12:39 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو،16مارچ (ایس او نیوز ) بی جےپی کو شکست دینے کے مقصد سے کئے گئے کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان سیٹوں کے بٹوارے کے بعد   ساحلی کرناٹکا کی 2سیٹیں جے ڈی ایس کو دینے پر دونوں اضلاع میں  مخالفت کی جارہی ہے۔ اس دوران دکشن کنڑا لوک سبھا حلقے سے دوبارہ انتخاب لڑنے  کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر بی جناردھن پجاری نے کہا کہ وہ عنقریب دہلی میں پارٹی صدر راہول گاندھی سے ملاقات کر کے اپنے لیے ٹکٹ طلب کریں گے۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے جے ڈی ایس کے لیے دو لوک سبھا سیٹیں چھوڑنے کے فیصلے کی بھی مخالفت کی ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے 82سالہ پجاری جو سابق منگلورو لوک سبھا حلقے کی 1977ء اور 1991ء کے درمیان متواتر چار مرتبہ نمائندگی کرچکے ہیں، نے کہا کہ میں دہلی میں دیگر پارٹی قائدین سے بھی ملاقات کروں گا۔ پارٹی جسے بھی ٹکٹ دے گی میں اس کی حمایت کروں گا خواہ وہ (بی رما  ناتھ ) رائے ہوں یا ونئے کمار سورکے ، تاہم اگر ساؤتھ کینرا ڈسٹرکٹ سنٹرل کو آپریٹیو بینک کے چیرمین ایم این راجندر کمار اور ایوان ڈی سوزا ایم ایل سی کو اگر ٹکٹ دیا جاتا ہے تو وہ اس کی مخالفت کریں گے۔ اگر پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے تو میں یقیناًاس کی مخالفت کرتے ہوئے بطور باغی امیدوار میدان میں اتروں گا۔ ‘‘

اُڈپی چکمگلو رو اور اُتر کنڑا حلقے کو جے ڈی ایس کیلئے چھوڑنے کے پارٹی کے فیصلے پر اظہار ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پجاری نے کہا کہ دونوں حلقوں میں کانگریس کی اچھی خاصے ووٹرس  موجود ہیں ۔ میں نئی دہلی میں قائدین کو اچھی طرح سمجھاؤں گا اور انہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہوں گا۔ چکمگلورو وہ حلقہ ہے جہاں سے سابق وزیر اعظم اندرا اگاندھی منتخب ہوئی تھیں ۔ پارٹی یہ سیٹ جے ڈی ایس کے لیے چھوڑنے کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔کرپشن کے خلاف وزیر اعظم مودی کے اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے پجاری نے کہا کہ ایسے افراد کو منتخب کیا جانا چاہیے اور ملک کی باگ ڈور ان کے ہاتھ میں ہونی چاہیے مگر یہ میری شخصی رائے ہے ۔ ‘‘ پجاری نے یہ بات اس وقت کہی جب انہیں کانگریس کی جانب سے رافیل طیاروں کی خریدی پر مودی پر سوال اٹھائے جانے سے متعلق پوچھا گیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

بھٹکل میں مسلم رپورٹروں کی طرف سے غیر مسلم رپورٹروں کوپیش کی گئی عید الفطر کی مٹھائیاں

ورکنگ جرنلسٹ اسوسی ایشن   بھٹکل  کے مسلم رپورٹروں کی طرف سے بھٹکل کے غیر مسلم رپورٹروں کو عید الفطر کی مناسبت سے مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور اُنہیں عید کے تعلق سے  معلومات فراہم کی گئیں۔

بھٹکل: پی یو سی دوم میں انجمن پی یو کالج(بوائز) کو سائنس اسٹریم میں ملی صد فیصد کامیابی

سکینڈ پی یو سی  سائنس اسٹریم میں  انجمن بوائز پی یو کالج کو صد فیصد کامیابی ملی ہے، اور 61  طلبہ میں سے سبھی 61 طلبہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس بات کی اطلاع کالج پرنسپال  یوسف کولا  نے دی۔یاد رہے کہ 10 اپریل کو آن لائن کے ذریعے نتائج ظاہر کئے گئے تھے،  لیکن  اب    پی یو  بورڈ  کی طرف سے ...

کنداپور میں دستور کی حفاظت کے لئے دلت تنظیموں کی ریلی 

دیش کا دستور وضع کرنے والے ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے 133 ویں جنم دن پر  کنداپور شاستری سرکل کے پاس منعقدہ دلت تنظیموں اور دیگر ہم خیال اداروں کی مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینئر دانشور پروفیسر فنی راج نے کہا کہ اس وقت ملک میں دستوری مراعات اور حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کی جا ...

منگلورو میں وزیر اعظم مودی کا زبردست روڈ شو 

پارلیمانی الیکشن میں منگلورو حلقے سے بی جے پی امیدوار کیپٹن برجیش چوٹا اور اڈپی - چکمگلورو حلقوں سے بی جے پی امیدوار کوٹا سرینواس پجاری کے حق میں تشہیری مہم کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی نے منگلورو شہر میں ایک زبردست روڈ شو کیا جس میں بی جے پی کارکنان، لیڈران اور عوام کے ایک جم ...

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...