بائی برتھ ہندوہوں لیکن مذہب کوبدنام کرنے والی ہندونہیں؛ ممتابنرجی کا بی جے پی کی پالیسیوں پر کرارا وار
کولکتہ 19اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) دنیا کے مشہور بھگوان جگناتھ مندر کی یاترا کو لے کر مندر کے بھگتوں کے ایک طبقے کی جانب سے مخالفت کئے جانے پر مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ممتابنرجی نے اس سارے تنازعہ کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایاہے۔ جب اس معاملے پر ممتا بنرجی سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ بی جے پی کارکن جو کرنا چاہے کر سکتے ہیں، ان کا جگن ناتھ پر مکمل اعتماد ہے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا نے کہا کہ ہم گھر میں جگناتھ کی پوجا کرتے ہیں۔دراصل ممتابنرجی منگل کوبھونیشور پہنچی تھیں۔ بھونیشور کے ایک ہسپتال میں پارٹی رہنما سدیپ بندوپادھیائے اور تاپس پال سے ملنے کے بعد شام کوممتابنرجی پوری کے لئے روانہ ہوئیں۔بی جے پی یوا مورچہ کے کچھ حامیوں نے منگل کو ممتا کا پتلا جلانے کے ساتھ پوری ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا۔ پولیس نے ایک کو بھی گرفتار کیا جس کی شناخت سومناتھ کے طور پر ہوئی ہے۔
بتا دیں کہ اڑیسہ کی نوین پٹنائک حکومت نے اس سفر کے لئے ممتا بنرجی کو اسٹیٹ گیسٹ کا درجہ دیا۔ اس کے علاوہ پوری کی سیکورٹی کے نظام کوبھی سخت کر دیا گیا ہے۔ممتا بنرجی نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ میں پیدائش سے ہندو ہوں لیکن میں ایسے ہندوتو میں شامل نہیں جو ہندو کمیونٹی کا نام خراب کرتاہے۔ میں ہندوؤں سے محبت کرتی ہوں اور وہ انہیں بدنام کرتے ہیں۔
ممتابنرجی نے ہندو رہنماؤں رام کرشن اورسوامی وویکانندکے پیغامات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہندو مذہب ایک عظیم مذہب ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی سے جب ان کے اس بیان پر ردعمل جاننے کی کوشش کی گئی کہ کچھ ہندو بھی ناراض ہیں توانہوں نے کہاکہ ایک انٹرویوکے دوران مجھ سے سوال کیا گیا اور میں نے اس کا جواب دیا۔ یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ کھانے کی عادت کسی کی ذاتی پسند ہے اور میں سیکولر سیاست پر یقین رکھتی ہوں۔ممتابنرجی نے اپنے اڑیسہ دورے کے دوران وزیراعلیٰ نوین پٹنائک سے ملنے کی خواہش کو بھی دوہرایا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ تمام علاقائی پارٹیوں کو مزید مضبوط ہونا چاہئے، ساتھ ہی ان میں آپس میں بھی مضبوط رشتہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ سنگھوادکے لئے تمام علاقائی پارٹیاں مل کر کام کریں۔