اُڈپی میں جانوروں کے بیوپاری حُسین ابّا کے قتل کے الزام میں فرارشدہ بجرنگ دل کے تین کارکنوں کو بلاری میں کیا گیا گرفتار
مینگلور یکم جون (ایس او نیوز) مینگلور سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے بیوپاری حُسین ابّا (62) کے مبینہ قتل کے الزام میں پولس نے بلاری سے بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے تین لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے جن کی شناخت ایچ پرساد، دیپک عرف شٹی اور سریش مینڈن عرف سوری کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو علی الصباح حُسین ابّا جب اپنی سواری پر جانوروں کو اُڈپی میں ایک مقام سے دوسرے مقام لے جارہے تھے تو اچانک پولس ان کے پیچھے لگ گئی تھی بعد میں بجرنگ دل کے کارکن بھی انہیں کا پیچھا کرتے ہوئے پائے گئے تھے، مگر کچھ ہی دیر بعد ان کی لاش پائی گئی۔ گھروالوں کا الزام ہے کہ پولس کی موجودگی میں ہی بجرنگ دل کے کارکنوں نے ان پر حملہ کرکے ان کا بے رحمی کے ساتھ قتل کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جس گاڑی پر جانوروں کو لے جایا جارہا تھا، اُس سواری پر حُسین ابّا کے ساتھ تین دیگر لوگ بھی تھے جس میں اُن کا ایک بیٹا بھی تھا، اُسی نے بعد میں گھروالوں کو خبر کی تھی کہ پولس اور بجرنگ دل والوں نے کس طرح ان کا پیچھا کیا تھا۔
واقعہ پرچھان بین کی یقین دھانی کرانے والے ایس پی لکشمن نمبرگی نے اُڈپی کے ہیریڈکا پولس تھانہ کے سب انسپکٹر کو معطل کردیا تھا اور دیگر پولس اہلکاروں پر بھی کاروائی کرنے کے اشارے دیئے تھے، جبکہ آج بیلاری سے خبر موصول ہوئی کہ مینگلور پولس نے بلاری پولس کی مدد سے ایک ہوٹل پر چھاپہ مارتے ہوئے تین بجرنگیوں کو گرفتار کیا ہے۔ خیال رہے کہ ان گرفتاریوں کی پولس کے اعلیٰ حکام نے ابھی تک تصدیق نہیں کی ہے۔
ویسے تو پولس کے اعلیٰ حکام نے حُسین ابّا کے قتل کے تعلق سے مکمل چھان بین کرنے اور خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے، مگر مقامی عوام محسوس کررہے ہیں کہ پولس خود بجرنگ دل کارکنوں کو بچانے کی کوشش کرے گی کیونکہ اُڈپی میں جانوروں کو لے جانے کے دوران بجرنگ دل کے کارکن جب بھی کسی سواری پر حملہ کرتے ہیں تو اُنہیں مقامی پولس کی مکمل حمایت حاصل رہتی ہے اور پولس کی مدد سے ہی گئو اتنکیوں کی غندہ گردی جاری ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس بار واقعی پولس گئو آتنکیوں کے خلاف سخت کاروائی کرے گی یا عوام کے کہنے کے مطابق کچھ لوگوں کی صرف خانہ پوری کے لئے گرفتاری ہوگی۔