کوٹا30/ اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) اڑیسہ کے کالاہانڈی میں بیوی کی لاش کندھے پر رکھ کر 10 کلومیٹر تک پیدل چلنے والے شوہر دانا مانجھی کی خبر ابھی تازہ ہی ہے کہ اب راجستھان کےکوٹا کے رام گنج منڈی-موڑک اسٹیشن قصبے کے کمیونٹی ہسپتال میں پیر کی شام انسانیت کو شرمسار کر دینے والا ایک اور واقعہ پیش آیا۔ اس بار یہ حرکت ہسپتال کے طبی انچارج کی طرف سے کی گئی جس کی وجہ سے ایک شوہر کو ڈھائی گھنٹے تک اسپتال احاطے میں لگی بینچ پر اپنی بیوی کی لاش کو لے کر بیٹھے رہنا پڑا۔ اس دوران بڑی تعداد میں گاوں کے باشندے اور متوفیہ کے لواحقین ہسپتال احاطے میں جمع ہو گئے۔ لوگوں کا غصہ دیکھ کر تھانہ افسر اجیت بگڈوليا ہسپتال پہنچے اور صورتحال کوکنٹرول میں کیا۔
واقعہ کے بعد پہنچے متوفیہ کے چھوٹے بیٹے کی بھی حالت صدمہ کی وجہ سے بگڑ گئی جس کا علاج ہسپتال میں ہی کیا گیا۔ اس کی بیٹی بھی بیمار ہے جس کا قصبے میں ہی ایک نجی ڈاکٹر کے یہاں علاج چل رہا ہے۔ ملی معلومات کے مطابق كھیڑلی کے رہائشی اوما شنکر شرما اپنی بیمار بیوی مادھوری شرما کو اتوار کو لے کر علاج کے لئے موڈک ہسپتال گئے تھے۔ ہسپتال کا وقت ختم ہو جانے کی وجہ سے ہسپتال انچارج ڈاکٹر سنیل متل نے انہیں اپنی رہائش گاہ پر دیکھا اور اس کے بعد اسے ہسپتال میں شفٹ کر دیا جہاں علاج پیر کی شام تک جاری رہا۔
بیوی کے حالات میں بہتری نہیں ہوتے دیکھ اوما شنکر نے ڈاکٹر متل سے اسے ریفر کر دینے کے لئے کہا جس کے بعد ڈاکٹر متل نے اپنی ذاتی پرچی پر ہی اسے ریفر کر دیا۔ ریفر کرنے کے بعد ڈاکٹر متل نے بغیر ایمبولینس کا انتظام کروائے ہی اوما شنکر کو مادھوری شرما کو لے جانے کے لئے کہہ دیا جس پر وہ اپنی بیوی کو لے کر باہر آ گیا اور بینچ پر بیٹھ کر کسی گاڑی کے آنے کا انتظار کرنے لگا۔
بیوی کو بینچ پر لٹانے کے کچھ ہی وقت بعد اس کی موت ہو گئی۔ اوما شنکر یہ حالات دیکھ کر 2 -3 بار ڈاکٹر متل کو بلانے گئے تب جا کر بڑی مشکل سے وہ اسے دیکھنے آئے اور اس کے مر جانے کی بات اوما شنکر کو بتائی۔ اس کے بعد ڈاکٹر متل نے اتنی انسانیت نہیں دکھائی کہ لاش کو اسپتال میں ركھوائے۔ وہ مادھوری شرما کی موت کا اعلان کر کے چلے گئے۔ شام 5 بجے ہوئے اس واقعہ کے بعد 7. 30 بجے تک مادھوری شرما کی لاش ہسپتال کے باہر بینچ پر پڑی رہی۔
ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایم ایچ او آر این یادو نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔