مینگلور میں ہم آہنگی ریالی میں کیرالہ کے وزیراعلیٰ کی شرکت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ
منگلورو 24؍فروری (ایس او نیوز) کمیونسٹ پارٹی کی25فروری کی مجوزہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی ریالی میں وزیر اعلیٰ کیرالہ پینارائی وجیانن کی شرکت کے خلاف منگلورو میں سنگھ پریوار کی تنظیموں کی طرف سے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ خیال رہے کہ ا ن تنظیموں نے مذکورہ ریالی کے دن جنوبی کینرا میں ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔
بی جے پی، وشوا ہندو پریشد، ہندو جاگرن ویدیکے،بجرنگ دل، سری رام سینا اور دیگر تنظیموں نے اس مظاہرے میں حصہ لیا۔اس موقع پر وشوا ہندو پریشد کے مسٹر پورانک نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وزیر اعلیٰ کو عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہوتا ہے۔ مگر مسٹر پینارائی نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے مخالفین کو راستے سے ہٹانے کے لئے قتل و غارتگری کا سہارا لیا ہے۔وشوا ہندوپریشد صرف بھجن گانے اور گائے کا تحفظ کرنے کے لئے نہیں ہے بلکہ ہندو مذہب اور ہندو عوام کی حفاظت کرنا ہمارا فریضہ ہے۔اس لئے ہم کسی بھی حالت میں وزیر اعلیٰ کیرالہ کو ہم آہنگی ریالی میں کسی قیمت پر بھی عوام سے خطاب کرنے کاموقع نہیں دیں گے۔
بی جے پی کیرالہ یونٹ کے رویش تانتری نے کہا کہ جب تک کیرالہ میں پینارائی وجیانن، کوڈیاری بال کرشنن اور پی جیا راجن جیسے تین لیڈر موجود رہیں گے وہاں کے حالات معمول پر نہیں آسکتے ۔تانتری نے کہا کہ خود پینارائی نے ایک خطاب کے دوران قبول کیا تھا کہ جو بھی ان کے راستے میں آیا اسے انہوں نے ختم کرڈالا ہے۔ اس لئے انہیں ہم آہنگی ریالی میں خطاب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے کے علاوہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کئی بڑے لیڈروں نے اس مظاہرے میں شرکت کی۔
پولیس کا سخت بندوبست: اسی دوران پولیس نے کل کی ہم آہنگی ریالی کے خلاف سنگھ پریوار کی ہڑتال اور دھمکیوں کے پیش نظر نے سیکیوریٹی بہت زیادہ سخت کردی ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ایس پی بھوشن جی بوراسے اور پولیس کمشنر چندرا سیکھر نے وارننگ دی ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ2000پولیس افسران اوراہلکاروں پر مبنی دستہ حفاظتی بندوبست پر لگادیا گیا ہے، جس میں KSRPکے 20پلاٹون بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ 600سی سی کیمرے اور 6ڈرون کیمروں کا بھی استعمال کیا جائے گا۔پورے ضلع میں ریپڈ ایکشن فورس کی 2ٹیمیں بھی متعین رہیں گی۔پولیس افسران نے کہا کہ اگر کوئی پرامن احتجاج کرتا ہے تو ہم اس کی اجازت دے سکتے ہیں، مگر کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا۔اس کے علاوہ پولیس نے بند کا اعلان کرنے کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے سنگھ پریوار کے 41 افراد کو نوٹس جاری کرنے کی بات بھی بتائی ہے۔