ہبلی : جنگ آزادی میں مسلمانوں کا کردار اہم:ٹیپو سلطان جنگِ آزادی کاعظیم مجاہد : ضلع نگراں کاروزیر ونئے کلکرنی
ہبلی:23/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)کیا مسلمانوں میں کوئی بھی اچھا ہے ہی نہیں؟کیا تمام ہندو اچھے ہیں؟ ہندو سماج میں پیدا ہونے والے تمام اچھے ہی ہوتے ہیں؟اس ملک میں بے شمار ذاتیں ہیں،ہر ذات میں کچھ اچھے ہوتے ہیں اور چند خراب بھی رہتے ہیں، بی جےپی والوں کو سمجھنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار دھارواڑ ضلع نگراں کار وزیر ونئے کلکرنی نے کیا۔
وہ یہاں ہبلی ہوائی اڈے پر صحافیوں سے کی طر ف سے بی جے پی کی ٹیپو جینتی کی مخالفت کے متعلق پوچھے گئے سوال پر اسی طرح جواب دیتےہوئے ونئے کلکرنی مندرجہ بالاسوالوں کی بوچھا ر کی ۔روانی سے بولتے ہوئے موصوف وزیر نے رکے بغیر کہنے لگے کہ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ٹیپو کی مخالفت کرنا صحیح ہے؟ کیا ہندوکوئی غلطی نہیں کرتے ؟ انہوں نے کہاکہ ٹیپو سلطان ملک کی آزادی کی لڑائی لڑنے والا عظیم مجاہد ہے ۔ بی جے پی والوں کی گاندھی کو قتل کئے گوڈسے کی نسل سے ہیں۔ گوڈسے کی جینتی منانے والے بی جے پی کو ٹیپو سلطان کے متعلق بات کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ ملک کی آزادی کے لئے مسلمانوں کی بہت بڑی دین ہے ۔جنگ آزادی کی تاریخ میں مسلمانوں کے ہزاروں نام آپ کو ملیں گے۔
مسلمان بھی اسی ملک میں پیدا ہوئے ہیں، مرکز میں انہی حکومت ہے پوری اکثریت حاصل ہے اگران میں طاقت ہے تو مسلمانوں کو ملک سے نکال کر دکھائیں۔ صرف ہنگامہ برپا کرنے ، پیچیدگی پیدا کرنے اور ووٹ لینے کے لئے اس طرح کے بیانات دینا غلط ہے۔ اس ملک میں تمام طبقات، ذاتوں کے لوگ مساوی طورپر زندگی گزارنا چاہئے ،رہنا چاہئے یہی اس ملک کی شان ہے۔
دھارواڑ کے رکن پارلیمان پرہلاد جوشی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کا جھوٹ سن سن کر جوشی پیچیدگی کا شکار ہوئے ہیں۔ دودھ بیچنے والوں کی ضرورت نہیں ہے ، جانور باندھنے والوں کی ضرورت نہیں ہے جیسی بات کہتے ہوئے پرہلاد جوشی کسان طبقہ کی بے عزتی ہے ۔ جو شی آگے سے دودھ، گھی کھانا چھوڑ دیں۔ پرہلاد جوشی ہر بار ہوامیں جیت کر آئے ہیں، ذات پات اور دھرموں کے درمیان نفرت اور دشمنی پیدا کرکے سیاست کرتے ہیں۔ ملک میں آج جیسا خوف کا ماحول ہے وہ پچھلے کبھی نہیں تھا، مزدورں کے اعتماد اور اطمینان کی بربادی ہی مرکزی حکومت کی کارکردگی ہونے کاخیال ظاہر کیا۔