ہبلی:15/ اکتوبر (ایس اؤنیوز) کرناٹکا دیہی ترقی پنچایت راج یونیورسٹی کے لئے زمین حصولیابی کارروائی میں حد سے زیادہ رشوت خوری ہونے کا اکھیل کرناٹکا جن شکتی ویدیکے کے ریاستی صدر سید خالد کوپل نے سنگین الزام لگایا۔
پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے انہوں نےکہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے دیہی ترقی اور پنچایت راج یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جس کے لئے گدگ تعلقہ کے کلساپور اور ناگاوی دیہات کی سرحدوں پر یونیورسٹی کے لئے زمین حصول کی جارہی ہے۔ جن شکتی کے صدر نے کہاکہ کلساپور اور ناگاوی دیہات کے کرشنا راؤ ہوئیل گول اور ان کے رشتہ داروں کی ملکیت سروے نمبر 143/2b/b/1b/2 پر موجود 124ایکڑ زمین 10کروڑ روپئے میں خریدی گئی ہے۔جب کہ اسی سروے نمبر پر موجود 94ایکڑ زمین کو حکومت نے سیاسی متاثرین کے لئے مختص رکھی ہے۔ لیکن کچھ لوگ سیاسی اثرات کا استعمال کرتے ہوئے سرکاری مختص شدہ زمین کو غیر قانونی طورپر کرشنا راؤ ہوئیل گول کے نام رجسٹرڈ کرکے دوبارہ سرکار کو فروخت کرنے کا الزام لگایا۔ جھوٹے دستاویزات بنا کرزمین حکومت کو فروخت کرکے عوامی پیسہ کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اپنا حق تبدیل کرنے والی دستاویزات ضلعی انتظامیہ کے پاس نہیں ہے ، جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ یہاں غیر قانونی کام کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بتایا کہ معاملے کو لے کر اگلے 15دنوں میں اے سی بی سے شکایت کی جائے گی ۔