مہادائی پروجیکٹ پر عمل نہ ہونے سے ناراض عوام کا حزب اختلاف کے قائد شیٹر کی رہائش گاہ پر دھرنا
ہبلی13؍نومبر(ایس او نیوز)مہادائی ندی کے سلسلے میں ریاست کرناٹکا اور گوا کے بیچ جو تنازعہ ہے اس کو حل کرنے کے لئے مرکز کی جانب سے مداخلت نہ کرنے اورارکان پارلیمان و ارکان اسمبلی کی طرف سے مہادائی پروجیکٹ کے سلسلے میں دلچسپی نہ لینے کے خلاف نولگند اور نرگند علاقے کے کسانوں نے ریاستی اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر جگدیش شیٹر کے گھر پر غیر معینہ مدت کا دھرنا شروع کردیا ہے۔
ہبلی کے مدھورا ایسٹیٹ میں واقع جگدیش شیٹر کے سامنے 100سے زائد کسانوں نے دھرنا دے رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ دن پہلے احتجاجیوں نے شرط رکھی تھی کہ 15دنوں کے اندر گوا کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ گفتگو کی جائے اور اس مسئلے پر اپوزیشن اپنا موقف واضح کرے۔ جگدیش شیٹر نے یقین دلایا تھا کہ اسمبلی سیشن کے دوران اس ضمن میں خوشخبری سنائی جائے گی۔ لیکن اس سلسلے میں اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔لہٰذا بطور احتجاج جگدیش شیٹر کے گھر پر ہی دھرنا دیا گیا ہے۔
کنڑا حمایتی تنظیم کے قائد واٹال ناگراج نے آئندہ 9دسمبر کو گوا کا محاصرہ کرنے کے لئے احتجاجی مورچہ نکالنے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ریاستی اراکین پارلیمان نے ریاستی عوام کے مفاد کے لئے اپنا فرض پورا نہیں کیا ہے۔ گزشتہ دو سال سے شمالی کرناٹکا میں پانی کے لئے جدوجہد جاری ہے، مگر مہادائی کے مسئلے میں مداخلت کے لئے ان اراکین پارلیمان نے وزیر اعظم نریندر مودی پر کوئی دباؤ نہیں بنایا اورنہ ہی گوا کے وزیر اعلیٰ اپنی ضد چھوڑنے کے لئے تیارہیں۔اگر اب بھی اس پر توجہ نہیں دی گئی تو کنڑا حمایتی تنظیموں کی طرف سے 2018کے اسمبلی انتخابات میں اسی موضوع پر سخت موقف اور احتجاج کا مظاہرہ کیا جائے گا۔