کاروار21/اکتوبر (ایس او نیوز) حقوق انسانی کمیشن کی چیر پرسن میرا سکسینہ نے کاروار ڈسٹرکٹ جیل کا اچانک دورہ کیا۔وہاں خواتین قیدیوں سے ملاقات کرکے ان کا احوال پوچھا۔انہوں نے قیدیوں سے کہا کہ جیل کے اندراگر خواتین کو کسی قسم کی ہراسانی اور ظلم وستم کا سامنا ہوتا ہے تو وہ بے خوف ہوکر ان کے سامنے بیان کریں۔ پھر انہوں نے باورچی خانہ، ترکاری اسٹوریج روم، قیدیوں کے لئے بنے ہوئے گارڈن، ترکاری اگانے کا باغ، ویڈیو کانفرنسگ روم وغیرہ کا معائنہ کرنے کے علاوہ شام کے لئے تیار کیے گئے کھانے کا بھی معائنہ کرنے کے بعد جیل کے ذمہ داران کو ہدایت دی کہ چپاتیوں اور سالن کی کوالٹی کو مزید بہتر بنایا جائے۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے لئے آلات مہیا کیے جانے کے باوجود ابھی تک اس کا استعمال شروع نہ کیے جانے پر انہوں نے ضلع انتظامیہ سے کہا کہ فوری طور پر اس کے لئے ضروری ٹیکنیکل تعاون فراہم کیا جائے۔جیل کے افسران سے انہوں نے کہا کہ جیل میں موجود زیر سماعت قیدیوں کو بیکری کے کام کی تربیت دی جائے۔اس مقصد کے لئے جیل میں موجود مائیکرواوون اور دیگر مشینوں کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ان اشیاء کو یوں ہی بے مقصد چھوڑ دینا ٹھیک نہیں ہے۔مسز سکسینہ نے ضلع پنچایت چیف ایکزی کوٹیو آفسر کو ہدایت دی کہ قیدیوں کو بیکری آئیٹم تیار کرنے کی تربیت دینے کے لئے کسی ماہر کی خدمات جیل میں فراہم کی جائیں۔
اس دورہ پر مسز سکسینہ کے ساتھ ڈپٹی کمشنر مسٹرایس نکول، ضلع پنچایت چیف ایکزی کوٹیو آفسر چندر شیکھر نائک، ڈی وائی ایس پرمود نائک وغیرہ موجود تھے۔