ہوناور فرقہ وارانہ کشیدگی معاملہ اور بی جے پی لیڈر شوبھا کرندلاجے کی اُڈپی اور ہوناور میں پریس کانفرنس؛ وزیراعلیٰ پر لگایا ہندوؤں کے قاتلوں اور جہادیوں کو تحفظ دینے کا الزام

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 8th December 2017, 8:26 PM | ساحلی خبریں |

اُڈپی 8؍دسمبر (ایس او نیوز) ہوناور میں چل رہی فرقہ وارانہ کشیدگی کے پس منظر میں اُڈپی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اڈپی۔منگلورو کی رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا ہندوؤں کے قاتلوں اور جہادیوں کو تحفظ فراہم کررہے ہیں اور پولیس ہندوؤں اور ان کے مندروں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہے۔

اُڈپی میں صبح پریس کانفرنس کا انعقاد کرنے کے بعد شام کو ہوناور پہنچ کر بھی اخباری کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں ہوناور کے مسلمانوں کو جہادی مسلمان قرار دیتے ہوئے پولس پر الزام عائد کیا کہ پولس ان مسلمانوں کو تحفظ دے رہی ہے۔

شوبھا نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لیڈر سورج نائک  نے  شخصی طور پر ایس پی سے شکایت کی تھی کہ ان کی کار کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ مگر پولس نے  اس تعلق سے کوئی کاروائی نہیں کی۔  دوسری طرف انہوں نے اس بات کا بھی الزام لگایا کہ ہوناور میں شنی ایشورا مندر کو جہادیوں نے نقصان پہنچایا۔ مندر میں جوتے اور چپل پھینکے۔مندر کی حفاظت کرنے پہنچے ہوئے ہندوؤں پر حملے کیے، مگر پولس خاموش رہی ۔شوبھا کے مطابق مسلمانوں نے پریش میستھا نامی بی جے پی کے کارکن کا اغوا کیا اور اُس کو قتل تک کیا۔ لیکن پولیس وزیر اعلیٰ کے دورے پر حفاظتی بندوبست میں مصروف رہی اور سب کچھ جانتے ہوئے بھی جہادیوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا۔

شوبھا کا کہنا تھا کہ عید میلاد کے بعد سے ہوناور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ایسی حالت میں جبکہ ضلع (شمالی کینرا ) میں ہندوؤں کا قتل ہورہا ہو وہاں ہندوؤں کے تحفظ پر دھیان دینے کے بجائے وزیر اعلیٰ کاضلع کے دورے پر جانا اور وہاں 52ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنا قابل مذمت ہے۔شوبھا کے مطابق  اس سے پہلے بھی بنٹوال میں شرتھ مڈیوال قتل کا معاملہ ہواتھا تب بھی سدارامیا نے منگلورو میں کانگریس ریالی میں شرکت کی تھی۔ شوبھا نے وزیراعلیٰ پر الزام لگایا کہ انہوں نے جہادیوں پر درج کیس بند کرنے اور ہندوکارکنوں کو گرفتار کرنے کے احکامات پولیس کو دے رکھے ہیں۔اس لئے ہندوؤں کے قاتلوں اور عوامی املاک و مندروں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

بھٹکل میں مسلم رپورٹروں کی طرف سے غیر مسلم رپورٹروں کوپیش کی گئی عید الفطر کی مٹھائیاں

ورکنگ جرنلسٹ اسوسی ایشن   بھٹکل  کے مسلم رپورٹروں کی طرف سے بھٹکل کے غیر مسلم رپورٹروں کو عید الفطر کی مناسبت سے مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور اُنہیں عید کے تعلق سے  معلومات فراہم کی گئیں۔

بھٹکل: پی یو سی دوم میں انجمن پی یو کالج(بوائز) کو سائنس اسٹریم میں ملی صد فیصد کامیابی

سکینڈ پی یو سی  سائنس اسٹریم میں  انجمن بوائز پی یو کالج کو صد فیصد کامیابی ملی ہے، اور 61  طلبہ میں سے سبھی 61 طلبہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس بات کی اطلاع کالج پرنسپال  یوسف کولا  نے دی۔یاد رہے کہ 10 اپریل کو آن لائن کے ذریعے نتائج ظاہر کئے گئے تھے،  لیکن  اب    پی یو  بورڈ  کی طرف سے ...

کنداپور میں دستور کی حفاظت کے لئے دلت تنظیموں کی ریلی 

دیش کا دستور وضع کرنے والے ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے 133 ویں جنم دن پر  کنداپور شاستری سرکل کے پاس منعقدہ دلت تنظیموں اور دیگر ہم خیال اداروں کی مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینئر دانشور پروفیسر فنی راج نے کہا کہ اس وقت ملک میں دستوری مراعات اور حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کی جا ...

منگلورو میں وزیر اعظم مودی کا زبردست روڈ شو 

پارلیمانی الیکشن میں منگلورو حلقے سے بی جے پی امیدوار کیپٹن برجیش چوٹا اور اڈپی - چکمگلورو حلقوں سے بی جے پی امیدوار کوٹا سرینواس پجاری کے حق میں تشہیری مہم کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی نے منگلورو شہر میں ایک زبردست روڈ شو کیا جس میں بی جے پی کارکنان، لیڈران اور عوام کے ایک جم ...