ہوناور:21/اپریل(ایس اؤنیوز)کمٹہ شہر کا کچرا ہوناور پٹن پنچایت کچرانکاسی مرکز میں پھینکے جانے کےخلاف دھارواڑ ہائی کورٹ بنچ نے عبوری حکم امتناعی جاری کی ہے۔
معاملے کو لے کر ہوناور پٹن پنچایت کی صدر زینت بی نے پریس کانفرنس کے ذریعے جانکاری دی، پنچایت کے سنئیر ممبر نیل کنٹھ نائک نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ہوناور پٹن پنچایت کے تمام ممبران کی طرف سے متفقہ طورپر لئے گئے فیصلے کے تحت صدر اور میں ہائی کورٹ میں کیس درج کیا تھا۔ ہوناور شہر کے رام تیرتھ چاندرانی کے قریب موجود کچرانکاسی مرکز میں اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر کے حکم نامے کے تحت کمٹہ شہر کا کچرا بھی پھینکا جارہا تھا، جس کی تمام ممبران نے سخت مخالفت بھی کی تھی ۔ رکن اسمبلی ، ڈی سی کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں بھی اس کی پرزور مخالفت کی گئی لیکن کسی نے بھی ہوناور پنچایت کے ممبران کے فیصلے کا احترام نہیں کیااور پنچایت کی قرارداد کو ڈی سی نے معطل کردیا تھا۔ جس کے نتیجے میں عوامی مخالفت کے باوجود رات کے اوقات میں کمٹہ کا کچرا لاکر ہوناور کے مرکز میں پھینکا جارہاتھا۔ ہوناور کے عوام، ادارے اور پنچایت ممبران نے جب کمٹہ سے کچرا لے کر ہوناور کے مرکز پہنچی لاری کو روک کر احتجاج کیا تھا تو رکن اسمبلی شارداشٹی جائے وقوع پہنچ کر ڈی سی فیصلے کو کھلے عام آڑے ہاتھوں لیا تھا، اس کے بعدبھی کچرا پھینکنے کو نہیں روکا گیا۔ تو ہم مجبور ہوکر کوئی راستہ نہ پاتے ہوئے عدالت کادروازہ کھٹکھٹایا ۔ فی الحال دھارواڑ ہائی کورٹ نےعبوری طورپر امتناعی احکام جاری کی ہے، جس کی ایک نقل کمٹہ بلدیہ اور متعلقہ افسران کو ارسال کی گئی ہے۔ امتناعی احکامات کے دوران اگر کچرا لاکر ہوناور مرکز میں پھینکا جاتاہے تو عدالت کی توہین ہوگی، قانونی جدوجہد جاری رہنے کی اطلاع پنچایت کی صدر زینت بی نے دی۔ پنچایت ممبران سی جے نائک، منجوناتھ کھاروی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔