ہوناور میں بھٹکل کے دو لوگوں پر حملہ کا معاملہ؛ دھرم رکشھنا ویدیکے کی پولس کو دھمکی؛ گرفتاریاں نہیں روکی گئیں تو ہوگا زبردست احتجاج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 13th March 2018, 9:09 PM | ساحلی خبریں |

ہوناور 13؍مارچ (ایس او نیوز)کچھ روز قبل ہوناور کے کرکی ناکہ پر نام نہاد گؤ رکھشکوں کی بھیڑ نے بھٹکل کے دو نوجوانوں پر حملہ کیا تھا اور دونوں کو بری طرح زخمی کردیا تھا، جس پر کاروائی کرتے ہوئے پولس نے 150 لوگوں کے خلاف معاملات درج کئے تھے اور چار لوگوں کو گرفتار کیا تھا، اس ضمن میں پولیس کی کارروائیوں کے خلاف دھرم رکھشنا ویدیکے نے آواز اٹھائی ہے اور حملہ کے ملزمین کو گرفتار نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گرفتاریوں کا سلسلہ نہیں رُکا تو  عوام کی طرف سے زبردست احتجاج کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ مذکورہ قاتلانہ حملے کے تعلق سے  پولیس مزید ملزمین کو تلاش کررہی ہے جو پولس کی گرفتاریوں سے بچنے کے لئے ہوناور سے فرار ہوگئے ہیں۔ مگر دھرم رکھشنا ویدیکے نامی تنظیم نے تحصیلدار کو میمورنڈم دیتے ہوئے  انتباہ دیا ہے کہ اگر اس حملے کے ملزمین کو گرفتار کرنے کا سلسلہ نہیں روکا گیا تو پھر زبردست عوامی احتجاج کیا جائے گا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ مادنگیری اور شیرالی میں چیک پوسٹ ہونے کے باوجودغیر قانونی طور پر یہاں سے گائیں اسمگل کی جارہی ہیں، جس سے شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں۔ گائیں اسمگل کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اس واقعے سے تعلق نہ رکھنے والے بے قصور ہندو نوجوانوں پر سنگین الزامات کے ساتھ کیس داخل کرکے جیل میں بند کردیا گیا ہے۔اب اس کے خلاف عوام کے احتجاج کی طاقت کا مظاہرہ کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

میمورنڈم میں یہ بھی درج ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے چلنے والا گائیں اسمگل کرنے کے   کاروبار  میں پچھلے کچھ عرصے سے ہندوؤں کی مخالفت کی وجہ سے  کچھ کمی آئی ہے۔ لیکن اب اس غیر قانونی سرگرمیوں  میں دوبارہ تیزی نظر آرہی ہے۔اس کے خلاف متعلقہ محکمہ جات کی طرف سے ان دیکھی کرنے پرکچھ نوجوان گائے کی رکھشا کے لئے آگے آتے ہیں۔ میمورنڈم میں ویدیکے کا کہنا ہے کہ عوام کی حفاظت پر مامور پولیس نے اپنا اعتبار کھو دیا ہے۔گزشتہ تین مہینوں سے معصوم لوگوں پر اس طرح کے مقدمات درج کرنا واقعی دہشت کا سبب بن گیا ہے۔جس کی پر زور مذمت کی جاتی ہے۔میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ گرفتار معصوموں کو فوراً رہا کردینا چاہیے۔غیر قانونی  گایوں کی اسمگلنگ روکنے کے لئے پولیس کو سخت قدم اٹھانے چاہئیں۔

اس موقع پرہندوحامی تنظیموں کے قائدین جے ٹی پائی، ایم ایس ہیگڈے، رگھو پائی، وینکٹ رمن ہیگڈے، شری کلا شاستری(ضلع پنچایت رکن)، سبرامنیا شاستری، شیوراج میستا، ایس ٹی نائک، سنجیو شیٹھ، امیش سارنگ،لوکیش میستا، امیش میستا،گؤ پریوار کے کرشنا مورتی بھٹ شیوانی، وشویشورا بھٹ وغیرہ موجود تھے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کاگیری اور ہیگڈے کے اندرونی جھگڑے سے بی جے پی کو ہو سکتا ہے نقصان

پارلیمانی انتخابات  کے دن جیسے جیسے قریب آتے جا رہے ہیں ضلع اتر کنڑا میں کانگریس اور بی جے پی کی تشہیری مہم رفتار پکڑتی جا رہی ہے اور اسی کے ساتھ ان پارٹیوں کے اندرونی اختلافات بھی دھیرے دھیرے منظر عام پر آنے لگے ہیں ۔

بھٹکل میں تنظیم کے زیراہتمام 30 اور 31 جنوری کو ہونے والا ووٹر آئی ڈی کیمپ منسوخ؛ تحصیلدار کی طرف سے نہیں ملی اجازت

انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے تحصیلدار کی طرف سے اجازت نہ د ئے جانے  کی وجہ سے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے کل30 مارچ اور پرسو  31  مارچ کو  منعقدہ دو روزہ ووٹر آئی ڈی کیمپ کینسل کردیا گیا ہے۔

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...