ہوناور: جن کسانوں کا نام آرٹی سی میں موجود نہیں ہوگا ،ان کا قرضہ نہیں ہوگا معاف؛ کیا یہ مخلوط حکومت کی نئی اسکیم ہے ؟

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th March 2019, 9:15 PM | ساحلی خبریں |

ہوناور14؍مارچ (ایس او نیوز)کرناٹکا کی مخلوط ریاستی حکومت نے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کی جو کارروائی شروع کی ہے، اس میں اب ایک نئی رکاوٹ پید اہوگئی ہے جس سے بہت سارے کسان پریشان ہوگئے ہیں۔

ریاستی حکومت کی طرف سے جن کسانوں کا ایک لاکھ روپے تک فصل کا قرضہ ہوگا وہ معاف کردیا جائے گا مگر اس کے ساتھ ہی یہ شرط بھی لگائی گئی ہے کہ جس زمین پر فصل اُگائی جارہی ہے اس زمین کے مالکانہ حقوق والے دستاویز(آر ٹی سی ) کے کالم نمبر9میں متعلقہ کسان کا نام درج رہنا ضروری ہے۔ جن دستاویزات میں مالکانہ حقوق کے کالم میں ’کرناٹکا سرکار‘ درج ہوگا ، ایسے کسانوں کا فصل قرضہ معاف نہیں کیا جائے گا۔

ہوناور تعلقہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق وہاں پر ایک سو سے زائد ایسے کسان موجود ہیں جن کے دستاویزات میں ’کرناٹکا سرکار‘ لکھا ہوا ہے۔ایسے کسانوں کو گزشتہ 20-30برسوں سے کو آپریٹیو سوسائٹیوں سے فصل اگانے کے لئے قرضہ ملتا رہا ہے۔اور اس سے قبل ریاستی حکومت کی طرف سے جب کسانوں کا قرضہ معاف کیا گیا ہے ، ایسے کسان بھی اس سے استفادہ کرچکے ہیں۔لیکن اس مرتبہ مخلوط حکومت کی طرف سے جو اسکیم جاری کی گئی ہے اس میں ایسے کسانوں کا قرضہ معاف کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ کوآپریٹیو سوسائٹی سے قرضہ لینے والے جن کسانوں کا قرضہ سرکاری طور پر معاف ہوا ہے، اس کو منہا کرنے کے بعد جو بقایاجات ان پر واجب الادا ہیں ، اور جن کسانوں کا قرضہ آرٹی سی میں نام نہ رہنے کی وجہ سے معاف نہیں ہوا ہے، وہ تمام قرضہ 15اپریل تک ادا کرنے کے لئے کسانوں کو رجسٹرڈ نوٹس جاری کی گئی ہے۔قرضہ معافی کی فہرست میں نام شامل نہ ہونے کی وجہ سے چندمتاثرہ کسان عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے بارے میں بھی سوچ رہے ہیں۔لیکن کچھ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ لوگ غیر منظم ہیں اس لئے عدالتی کارروائی سب کے بس کی بات نہیں ہے۔ اس کے علاوہ پورے ضلع شمالی کینرا میں ایسے محروم ہونے والے کسانوں کی کافی تعداد ہوسکتی ہے ، اس لئے کسانوں کا کہنا ہے کہ  ضلع انچارج اور ریوینیو وزیر آر وی دیشپانڈے کو اس معاملے  میں مداخلت کرتے ہوئے کسانوں کو اس مشکل سے باہر نکلنے میں تعاون کرناچاہیے، اور کوآپریٹیو کمشنر کو اس معاملے میں ضروری ہدایات جاری کرنا چاہیے۔

 

ایک نظر اس پر بھی

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔

اتر کنڑا میں 3 مہینوں میں ہوا 13 ہزار ووٹرس کا اضافہ 

اتر کنڑا لوک سبھا حلقے میں الیکشن کے لئے ابھی بس چند دن رہ گئے ہیں اور اس انتخاب میں حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی قطعی فہرست تیار کر لی گئی ہے ، جس کے مطابق اس وقت اس حلقے میں 16.41 لاکھ ووٹرس موجود ہیں ۔

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکرلڑکا جاں بحق؛ دوسرے کی تلاش جاری

بحر عرب میں  غرق ہونے والے دو لوگوں میں ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا، البتہ دوسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ واردات آج اتوار شام قریب  چھ بجے  شہر سے  دس کلومیٹر دور سوڈی گیدّے کے قریب ہاڈین مُولّی ہیتلو سمندر میں پیش آئی۔