جے اسلم باشاہ نے کہا؛ ہندوستان ہندوؤں کا نہیں بلکہ ہندوستانیوں کا ہے، حکومت کا مسلم خواتین کے تحفظ کا دعوی کرنا مضحکہ خیز
چنئی 30/ڈسمبر ( پریس ریلیز/ایس او نیوز)تمل ناڈو کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے ریاستی چیئرمین و آل انڈیا کانگریس کمیٹی رکن ڈاکٹر جے اسلم باشاہ نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ بل منظور کئے جانے کے تعلق سے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 56 ماہ کی نریندرمودی حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہوکر عوام کی ناراضگی کا شکار ہے۔ایسی صورتحال میں بی جے پی نے آر ایس ایس کی شاباشی حاصل کرنے کیلئے طلاق ثلاثہ بل کو غیر ضروری عجلت میں منظور کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ بل منظور کرنے والی نریندر مودی حکومت کو شہری حقوق کے نفسیات تک کی پہچان نہیں ہے کہ کسی کو مار کر رلایا تو جاسکتا ہے لیکن ہنسایا نہیں جاسکتا ۔ڈاکٹر جے اسلم باشاہ نے مزید کہا کہ ماضی میں راجا رام موہن رائے،ایس ایم نرسمہم،پی وینکٹ راما شاستری،دیش مک اگرکار،جیوتی با پھولے،ساوتری بائی،ڈاکٹر امبیڈکر ،پریار راما سوامی،ڈاکٹر متو لکشمی ریڈی،سوامی راما لنگر،بسویشورا نارائن گرو ،جیسے اصلاح کاروں نے تنگ مذہبی نظریات کے خلاف جب تحریک چھیڑی تھی تو انہوں نے اسلامی مذہبی قوانین کی کبھی بھی تنقید نہیں کی، بلکہ انہوں نے عصر حاضر کے شہری حقوق قوانین کے مقابلے میں اسلامی قوانین کو قابل قبول قرار دیا۔ مگر اسلام کی ترقی پسند قوانین پر دخل اندازی کرکے نریندر مودی حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایک رجعت پسندمذہبی بنیاد پرست ہیں۔
کشمیر کے ایک مندر کے اندر ایک معصوم بچی آصفہ کو سات دن تک بند کرکے اس کی عصمت ریزی کرکے اس کا قتل کرنے والے،گائے کا گوشت رکھنے کے جھوٹے الزام میں معصوموں کا قتل کرنے والے،مردہ گائے کا چمڑی نکالنے کے جرم میں دلتوں کا قتل کرنے والے، فرضی انکاؤنٹرکے ذریعے بے گناہوں کا قتل کرنے والے اور ملک بھر میں اقلیتوں کے خلاف لگائے گئے جھوٹے الزامات سے اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر رہی نریندر مودی حکومت پر جے اسلم بادشاہ نے جم کر حملہ کیا اور کہا کہ ایسی حکومت کا مسلم خواتین کا تحفظ کرنے کی بات کرنا مضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں اپنا اثر و رسوخ کھونے والے اور عوام کی نفرت کے شکار بنے نریندرمودی اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کیلئے اس طرح کے مسودہ کو منظور کرکے آر ایس ایس جیسے بنیادپرستوں کی نظروں میں اچھا بننے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ دن دور نہیں ہے کہ ہندوستا ن کے عوام نریندر مودی کو سمجھائیں گے کہ ہندوستان ہندوؤں کا ملک نہیں ہے بلکہ ہندوستانیوں کا ملک ہے اور تمام سیکولر ہندوستانی مل کر ذات پات ، مذہبی اختلافات سے پرے ایک سیکولربھارت کی تعمیر کریں گے۔