’یکساں سول کو ڈ کے نفاذ تک ہندو چار بچے پیدا کریں‘‘ اڈپی میں دھرم سنسد تقریب میں سوامی گووند دیو کا مشورہ
اڈپی25/نومبر(ایس او نیوز) جب کبھی ملک میں کہیں بھی وشوا ہندو پریشد کے زیراہتمام ہندو مذہب کا کوئی بڑا جلسہ منعقد ہوتا ہے جس میں کثیر تعداد میں ہندو سنتوں، مٹھوں کے سربراہ اور ملک بھر سے وی ایچ پی کے قائدین شرکت کرتے ہیں تو مٹھوں کے سوامی اور سنتوں کا متنازعہ بیانات دینا عام ہے۔
ایک سینئر ہندو سوامی نے بھی آج اڈپی میں ہندوؤں کو آواز دی ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ ہونے تک ہندوؤں کے ہر جوڑے کو کم سے کم چار بچے پیدا کرنا چاہئے۔ اس طرح ملک میں آبادی کے عدم توازن کو برابر کیا جاسکتا ہے۔ ہریدوار میں بھارت ماتا مندر کے سوامی گوونددیوگریجی مہاراج نے کہاکہ صرف ہندوؤں کے لئے ہی دو بچوں کی پالیسی محدود نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جن علاقوں میں ہندوؤں کی آبادی کم ہے وہاں آبادی کا عدم توازن پیدا ہونے سے ان علاقوں پر ہندوؤں کا غلبہ نہیں رہا۔ ساحلی کرناٹک کے مندروں کے شہر اڈپی میں وی ایچ پی کے زیراہتمام منعقدہ تین روزہ دھرم سنسد کے دوسرے دن نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سوامی نے کہاکہ حکومت زیادہ سے زیادہ دو بچے پیدا کرنے پر زور دے رہی ہے لیکن ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ کئے جانے تک ہندو جوڑوں کو بھی کم از کم چار بچے پیدا کرنے چاہئے۔ جن سرحدوں میں ہندوؤں کی آبادی گھٹ گئی ان علاقوں کو ہندوستان نے کھودیا ہے۔ گؤکشی پر سوامی گوونددیو نے کہاکہ ملک میں گؤ رکشکوں کے بھیس میں چند شرپسند اپنا ذاتی فائدہ اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دراصل گؤ رکشک امن وامان سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ چند مفاد پرست ان کے نام کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ چند مفاد پرست گؤرکشکوں کے بھیس میں اپنا ذاتی فائدہ اٹھارہے ہیں۔
ہندو مذہب کی اس اہم اور بڑی تقریب میں ملک بھر سے دوہزار سے زیادہ ہندو سوامیوں ،مٹھوں کے سربراہ اور وی ایچ پی کے لیڈروں نے شرکت کی۔