’’ہندتوا اور راشٹر واد‘‘ کتاب کا اجراء،مختلف اہم شخصیات کی شرکت 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 2nd February 2019, 10:28 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی2فروری(ایس او نیو ز؍آئی این ایس انڈیا) مسلمان ،عیسائی اور کمیونسٹوں کو آر ایس ایس اور ہندووادی طاقتیں اپنا دشمن مانتی ہیں کیوں کہ یہ سبھی مساوات کی بات کرتے ہیں ۔ تاریخ میں ایسی ایک بھی مثال نہیں ملتی ہے کہ کسی حکومت یا آرگنائزیشن نے مساوات پر مبنی فیصلہ کیا ہوتو ہندتوا وادی طاقتوں نے اس کی مخالفت نہ کی ہو ۔ان خیالات کا اظہار آج معروف صحافی انل چمڑیا نے انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز میں ایک تقریب کے دوران کیا ۔انہوں نے مزید کہاکہ ہندوستان میں حملے صرف مسلمانوں کے خلاف ہوتے ہیں یا عیسائیوں کے ،1984 میں سکھوں کے خلاف حملہ میں کانگریس نہیں ہندتوا وادی طاقتیں شریک تھیں یہ الگ بات ہے کہ اس وقت ہندتوا کی ترجمان کانگریس ہی تھی ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ گذشتہ حکومت میں ہر ایک دہشت گردانہ حملہ کا تارٹی وی چینلوں پر مسلمانوں سے جوڑا جاتاتھا اور اس سے بڑا نقصان وہ لوگ کرتے تھے جو بینر نکل کرکہتے تھے کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے کیوں کہ یہ لوگ ان چینلوں کی باتوں کی  تصدیق کرتے تھے ۔

واضح رہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز سے شائع ہونے والی معروف عالم دین مولانا عبد الحمید نعمانی کی کتاب ہندوتوا اور راشٹروادکا آج اجرا عمل میں آیا۔اسی موقع پر ملک کے موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریوں کے عنوان پر ایک مذاکرہ بھی ہوا جس میں مختلف دانشوران نے حصہ لیا ۔ ڈاکٹر ہریش وانکھیڑ ے (پروفیسر جے این یو ) نے مہاراشٹر میں ایم آئی ایم اور پرکاش امبیڈ کر کی پارٹی کے اتحاد کو دلت مسلم اتحاد بتاتے ہوئے بہتر بتایا اور کہاکہ سیاست میں مسلمانوں اور دلتوں کی نمائندگی ضروری ہے ۔ اقتدار کے بغیر کامیابی نہیں مل سکتی ہے ۔بھاجپا کو ہرا کر وقتی تسلی مل سکتی ہے لیکن وہ کامیابی نہیں ہے ،آنی والی نسلوں کی بقا کیلئے دلتوں اور مسلمانوں میں سیاسی بیداری ضروری ہے ۔ڈاکٹر سروج گلی پروفیسر دہلی یونیورسیٹی نے کہاکہ ہندوستان میں ہندو مسلم اتحاد کی تاریخ برسوں پرانی ہے یہ کوئی نہرو اور آزاد کی وجہ سے نہیں ہے ۔آندھرا پردیش میں خود دلتوں کے درمیان دوگروپ ہے جس کے آپس میں شدید اختلاف رہتاہے ۔بنگالی اور آسامی ہندؤوں کے درمیان لڑائی ہے ۔ اس لئے سوال ہندوستان میں ہندو مسلم کے ساتھ رہنے کا نہیں ہے بلکہ تمام کمیونٹی کے ایک ساتھ رہنے کا ہے ۔ڈاکٹر محمد منظور عالم چیرمین آئی او ایس نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سوال ضد کی بنیاد بر نہیں بلکہ علم کی بنیاد پر ہونی چاہیئے ۔ آئین کے مقدمات میں مساوات کی بات کی گئی ہے اور ہاں اس کے پس منظر کی مکمل بحث موجود ہے ۔ اس لئے مقدما ت کو سامنے رکھ کر حالات کا تجزیہ کریں ،مختلف کمیونٹی اور قبائل کا جائزہ لیں کہ کیا ہورہاہے ۔پیوش پوبلے اوپینین ایڈیٹر زی نیوز پورٹل نے کہاکہ ہندوستان 1947 میں جتنا کمیونل تھا 2019 میں اتنا نہیں ہوسکتاہے ۔کسی ایک طبقہ کی بات کرنے کا مقصد یہ ہوگا پھر دوسرے کو نظر انداز کیا جارہاہے ،کیا ایک سماج دوسرے سماج کے کلچر کو قبول کرنے کیلئے تیار ہے ۔فرض کیجئے کہ ملک اگر دلت راشٹر ہوگیا تو کیا اس میں مشرا کومکمل حقوق ملیں گے ۔جناب نوید حامد صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہاکہ ہندوستان کی تقسیم میں جتنا بڑا رول جناح اور کانگریس کا ہے اتناہی یہاں کے تاجروں اور مالداورں کا بھی ہے جس پر بحث ہونی ضروری ہے ۔ کارپوریٹ ہاؤسز نے ہمیشہ کمیونل فورسز کو سپورٹ کیاہے ۔ہندوستان کی تاریخ شروع سے کمیونل رہی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ مسلمانوں کے درمیان مسلم نام سے ووٹ مانگنے والے جیتنے کے بعد مسلمانوں کے بجائے اپنی پارٹی کی بات مانتے ہیں ایسے لوگوں سے محاسبہ ضروری ہے اور ان سیکولر پارٹیوں سے سوال ہونا چاہیئے جو ہماری ووٹ لیتی ہے ۔

ڈاکٹر ابھے کمار مشرا نے کہاکہ آر ایس ایس پر ہم ہمیشہ بحث کرتے ہیں لیکن کبھی اس کے معاشی پس منظر کو نہیں دیکھتے ہیں کہ آخر کس بنیاد پر اور کس کے تعاون سے وہ اتنا بڑا کام کررہی ہے کون لوگ اس کی فنڈنگ کررہے ہیں ،دلت ،مسلم اور پسماندہ طبقات احتجاج ضرور کرتے ہیں لیکن ان کی قیادت بھی آر ایس ایس کے ایجنٹ کرتے ہیں اور وہ ہمارے درمیان موجود ہوتے ہیں ۔مولانا عبد الحمید نعمانی اپنی کتاب کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ 2014 کے بعد ہندتوا اور راشٹرو واد کول یکر بہت زیادہ گفتگو ہونے لگی ہے ، ہندتوا کو ایک طرز حیات کے طور پیش کرکے یہ سعی کی جارہی ہے کہ تمام انسان اسی کے مطابق چلیں اور جو کوئی مخالفت کرتاہے اسے راشٹر واداسے جو ڑ دیاجاتاہے ،زیر نظر کتاب میں اسی کی کا جائزہ لیاگیاہے ۔مفتی احمد نادر القاسمی نے کہاکہ ہندوستان میں کسی کو الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جاسکتاہے البتہ جو پارٹیاں حکومت بناتی ہیں ہم انہیں مجبور کریں کہ وہ آئین کے مطابق حکومت کریں ۔ پروفیسر زیڈ ایم خان نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ ہندتوا ایک دنوں ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیاہے جس پر آئی او ایس نے سلسلہ وار کام شروع کیاہے اور یہ مقصد پیش نظر ہے کہ لوگوں کو ہندتوا کے بارے میں بتایاجائے کہ یہ ہے کیا ۔قبل ازیں مولانا اطہر ندوی کی تلاوت پر پروگرام کا آغاز ہوا ۔مولانا شاہ اجمل فاروق ندوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔ مولانا سعید انور قاسمی ۔ صحافی شاہ عالم ۔پروفیسر حسینہ حاشیہ ۔ رادھے کمار سمیت متعدد شخصیات نے اس موقع پر پروگرام میں شرکت کی ۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...