کرناٹک میں ہندو مہاسبھا کا بی جے پی کے خلاف انتخابات لڑنے کا فیصلہ؛
مینگلور 28/جنوری (ایس او نیوز) ایک سروے کے مطابق کرناٹک میں بی جے پی کی حالت پہلے ہی خراب ہے اور یہاں کانگریس کی واپسی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، ایسے میں ہندو مہاسبھا نے کرناٹک میں بی جے پی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کرکے زعفرانی پارٹی کا ایک بڑا جھٹکا دے دیا ہے۔ بی جے پی سے ناراض ہندو مہا سبھا نے اس بار خود انتخابی اکھاڑے میں اُترنے کافیصلہ کیا ہے ۔اس تعلق سے انتہا پسند تنظیم کے ریاستی صدر این سبرامنیا راجونے بتایا کہ ہندو مہا سبھا بی جے پی کواپنی نظریاتی اورسیاسی حلیف نہیں مانتی کیونکہ زعفرانی پارٹی نے ہندوتوا کے نظریات کو ترک کردیاہے۔ اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندو مہا سبھا نے کرناٹک اسمبلی کے انتخابات میں 150 نشستوں پرمقابلہ کرنے کا فیصلہ کیاہے، جس کے لئے امیدواروں کی پہلی فہرست ماہ فروری کے اختتام تک جاری کی جائے گی۔
راجو نے الزام عائد کیاکہ وزیراعلی سدارامیا اقتدار پر واپس آنے کے لیے شدت کے ساتھ اقلیتی طبقات کی خوشامد کررہے ہیں۔ تاہم کانگریس ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے کارکنوں کے خلاف دائرمعاملات سے دستبرداری اختیارکرنے کے باوجود اس مرتبہ کامیابی حاصل نہیں کرسکے گی۔
راجو نے کہاکہ ہندو مہا سبھا جنوبی کنڑا کے اضلاع کی تمام نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ مخالف ہندو پالیسیوں کے ذریعہ ہندومہاسبھاکاداخلہ روکنا ممکن نہیں ، مزید بتایا کہ ا پوزیشن بی جے پی ‘ ان پالیسیوں کی مخالفت میں غیرموثر رہی ہے اور اکثریتی ہندو آنے والے انتخابات میں کانگریس کو منہ توڑجواب دیں گے۔