ہندو جاگرن سمیتی کا انتہاپسند گرفتار، بم تیار کرنے کی اشیا بشمول ڈیٹونیٹر، دھماکہ خیز پاؤڈر اور دیگر حساس چیزیں برآمد
ممبئی:11/اگست (ایجنسی) ممبئی کے نواح میں واقع پال گھر ضلع میں مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ہندوجاگرن سمیتی (ایچ جے جے) کے ایک انتہا پسند کو گرفتار کیااور اس کے پاس سے دھماکہ خیز اشیاء برآمد کی ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار کنندہ کا نام ویبھوراوت بتایا گیاہے۔ نالاپورہ علاقہ میں جمعہ کی صبح راؤت کو ایک جاسوس کتے کی مدد سے پکڑا گیا۔ اس کا تعلق ہندوجاگرن سمیتی سے ہے۔ اے ٹی ایس نے اس کے قبضہ سے بم تیارکرنے کی اشیاء بشمول ڈیٹونیٹر، دھماکہ خیز پاوڈر اور دیگر حساس اشیاء (اس کی دکان اور گھرسے) برآمد کی ہیں۔
فی الحال برآمد اشیاء کے استعمال کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ پال گھر سے اسے ممبئی لے آیاگیا ہے اور ایک عدالت میں پیش کیاگیاہے۔ ایک ہندو کارکن کی گرفتاری پر ہندو جاگرن سمیتی نے سخت ردعمل میں اس کارروائی کو مالیگاؤں دو قرار دیاہے اور کہاکہ راؤت ہندو گؤ شالہ رکشا سمیتی کا سرگرم رکن ہے۔ اس گرفتاری بد بختی قرار دیاگیاہے۔ ہندوجاگرن سمیتی کے آرگنائزر برائے مہاراشٹراور چھتیس گڑھ گناوت نے کہا کہ راؤت ہندوتنظیموں کے اتحاد اور اتفاق کے پروگراموں میں سمیتی کے نمائندے کے طورپر شریک ہوتارہاہے، لیکن گزشتہ چند ماہ سے وہ تقریبات میں شریک نہیں ہورہاہے، گناوت نے کہاکہ کچھ عرصہ سے ہندو تنظیموں کے کارکنان کو ہراساں کرنے کا طریقہ جاری ہے، بالکل اسی طرح یہ بھی اسی مہم کاحصہ ہے۔ یہ بھی مالیگاؤں کی طرح بے بنیاد ثابت ہوگا، جس میں سناتن سنستھا کارکنان کو گرفتار کیاگیاتھا۔ انہوں نے پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر کی گرفتاری کا حوالہ دیا۔ اس تعلق سے راوت کے وکیل سنجیو پونیکر نے کہاکہ راوت سناتن کاممبر نہیں ہے اس کا نام تنظیم کوبد نام کرنے کی غرض سے استعمال کیاگیاہے۔