ہائی کمان کہے تو وزارت چھوڑ نے کیلئے بھی تیار : ڈی کے شیو کمار
بنگلورو21؍جنوری (ایس او نیوز) ریاست میں سیاسی گہما گہمی کا فی تیز ہونے لگی ہے ۔ ایک طرف جہاں کانگریس اور جنتادل( سکیولر) اپنی مخلوط حکومت کو بچانے میں لگے ہیں وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) نے آپریشن کنول کے ذریعہ دیگر پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کو خریدکر برسر اقتدار آنے کے حربے جاری رکھے ہیں۔ ریاست میں ریسارٹ سیاست زوروں پردکھائی دے رہی ہے ۔ اس دوران ریاستی وزیر برائے آبی وسائل ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ وہ پارٹی کے وفادار کارکن ہیں ۔پارٹی اعلیٰ کمانڈ ان کی سپریم ہے۔ اگراعلیٰ کمان وزارت سے ہٹنے کیلئے کہے تو وہ فوری ہٹنے کیلئے تیار ہیں۔ ودھان سودھا کے اپنے دفتر میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ سات مرتبہ رکن اسمبلی کے طور پر منتخب ہوئے ہیں ۔ دھرم سنگھ اور سدارامیاحکومت کے دوران انہیں وزارت سے محروم رکھا گیا تھا ۔ اس وقت بھی انہوں نے خاموشی اختیار کرتے ہوئے ایک کارکن کی طرح پارٹی کو مضبوط ومستحکم کرنے کے لئے جدوجہد کی تھی۔انہوں نے کہا کہ ابھی بھی پارٹی انہیں وزارت کا عہدہ چھوڑنے کیلئے کہے تو اس کیلئے وہ ہمیشہ تیار ہیں۔ وہ خود اکیلے نہیں ہیں بلکہ پارٹی کے تمام سینئر قائدین اس کے لئے تیار ہیں ۔ اس سوال پر کہ ایگل ٹن ریسارٹ حکومت کو ٹیکس واجب الادا ہے۔ ڈی کے شیو کمار نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ڈی کے شیو کمار کے ہمراہ ریاستی وزیر ای ۔ توکا رام ، پی ٹی پرمیشور نائک ، بلاری ضلع کے رکن اسمبلی آنند سنگھ ، بھیما نائک گنیش، رکن پارلیمان وی ایس اگرپا سمیت پارٹی کے دیگر لیڈران شریک تھے۔ اس دوران سابق وزیر اعلیٰ وریاستی مخلوط حکومت کی کوآر ڈی نیشن کمیٹی کے چیرمین سدارامیا نے ریاستی بی جے پی صدر بی ایس ایڈی یورپا کے اس بیان پر کہ بی جے پی ریاستی مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں کرے گی ۔ اس کا سدارامیا نے خیر مقدم کیا ۔ سدارامیا نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ایڈی یورپا نے جوکہا ہے اس پر قائم رہتے ہوئے عوام کے اعتماد کو برقرار رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈی یورپا نے دہلی میں قیام کئے ہوئے بی جے پی اراکین اسمبلی کو ریاست کے قحط سالی علاقوں کا دورہ کرنے کی جو بات کہی ہے اس کا بھی خیر مقدم کیا ہے ۔ دوسری جانب مرکزی وزیر سدانند گوڈا نے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سدارامیا ہی ریاستی مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مخلوط حکومت گرانے کے ناٹک کے پیچھے سدارامیا کا ہی ہاتھ ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کو کھلے طورکام کرنے میں سدارامیا رکاوٹیں پیدا کرنے لگے ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سدارامیا اپنے طرفداروں کے ذریعہ حکومت گرانے کا ناٹک کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے صاف طور پر کہا کہ بی جے پی نے ریاستی مخلوط حکومت کو گرانے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے ۔ریاست میں سیاسی گہما گہمی کے لئے خود مخلوط حکومت کی ساجھیدار پارٹیاں کانگریس اورجنتادل ( سکیولر) ہی ذمہ داری ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ رشوت خوری اور بدعنوانی کا بازار کافی گرم ہے ۔ عوام کے ساتھ ہورہی نا انصافیوں کو دیکھا نہیں جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر شفاف انتظامیہ چلانے میں دشواری محسوس ہوتو فوری اقتدار سے بے دخل ہوجانا چاہئے ۔سابق نائب وزیر اعلیٰ کے ایس ایشورپا نے کہا کہ کانگریس اورجنتادل ( سکیولر) بچہ چور کے مانند ہیں ۔ اس لئے ان کی پارٹی اپنے بچوں کو محفوظ مقام پر رکھی ہوئی ہے ۔ تاکہ انہیں کسی بھی طرح کا کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔نئی دہلی سے واپسی کے بعدشہر کے کیمپے گوڈا بین الاقوامی ہوائی اڈہ پراخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخالف پارٹیوں سے ہمارے اراکین اسمبلی کو محفوظ رکھنے کے مقصد سے ریسارٹ کا رخ کیا ہے ۔ سدارامیا پر الزام تراشی کرتے ہوئے ایشورپا نے کہا کہ انہوں نے اپنے چامنڈیشوری حلقہ میں شکست کھا کر باہر قدم رکھا ہے اور وہ غلط بیانات دینے لگے ہیں اور ایڈی یورپا کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں ۔ ایڈی یورپا کو عمر دراز کہنے لگے ہیں ۔ جبکہ سدارامیا نوجوان ہیں ۔ایشورپا نے کہا کہ جنتادل ( سکیولر) اورکانگریس میں تال میل نہیں ہے اسی وجہ سے ریاست میں سیاسی تبدیلیاں نظر آرہی ہیں ۔ دونوں پارٹیوں کو ریاستی عوام نے ناپسند کیا تھا، اس کے باوجود انتظامیہ چلا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی خود اپنے مکان کو ٹھیک نہ رکھتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ بنانے لگی ہے۔