قطر کے راستے حزب اللہ خلیجی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے،خلیجی ریاستوں میں کشیدگی حزب اللہ کو مداخلت کا موقع دے گی
دبئی،29جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)خلیجی ریاست قطر اور لبنان کی ایران نواز شیعہ ملیشیا حزب اللہ کیدرمیان مراسم پرانے ہیں۔ مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ خلیجی بحران کے موقع پر حزب اللہ خلیجی خطے کی سلامتی کو قطر کے راستے نقصان پہنچا سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قطر علاقائی تنہائی ختم کرنے اور سیاحت وتجارت کے فروغ کے لیے لبنانی شہریوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر دوحہ نے اپنے ملک کو لبنانی شہریوں کے لیے ویزہ فری پالیسی اپنائی تو اس کے نتیجے میں حزب اللہ کو قطر میں مداخلت اور وہاں سے دوسرے خلیجی ملکوں کے خلاف اپنی سازشوں کو آگے بڑھانے کا موقع ہاتھ آجائے گا۔سعودی اخبار الریاض نے خبردار کیا ہے کہ خلیجی ملکوں کے درمیان پائے جانے والے حالیہ اختلافات حزب اللہ اور اس کے حلیف گروپوں کو خلیجی ملکوں کے خلاف اپنے مذموم عزائم آگے بڑھانے کا موقع فراہم کرسکتے ہیں۔
ذرائع نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ قطر حزب للہ ملیشیا اور اس کے وفادار گروپوں کو قطر فوج کے ماتحت کام کرنے کے دروازے کھول سکتا ہے۔امیر قطر اپنے پہلے بیان میں جس کی بعد میں انہوں نے تردید کی میں حزب اللہ کو مزاحمتی تنظیم قرار دے چکے ہیں۔ قطر کی طرف سے حزب اللہ کو مزاحمتی تنظیم قرار دینا دونوں کیدرمیان مراسم کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ خلیجی ممالک حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔قطر اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ برسوں کے درمیان تعلقات نہ صرف قائم رہے بلکہ دونوں فریق شام میں النصرہ فرنٹ اور عراق میں الحشد الشعبی کے حوالے سے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کرتے رہے ہیں۔
عرب اسلامی کونسل کے سیکرٹری جنرل محمد علی الحسینی کا کہنا ہے کہ لبنانی شہریوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کرنا خطے کی سیکیورٹی کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔سعودی اخبار سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوحہ حزب اللہ اور اس کے حلیف گروپوں کو قطر کے اندر براہ راست رسائی کا موقع دے کر دوسرے خلیجی ملکوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔علی الحسینی کا کہنا ہے کہ حزب اللہ قطر کے سیکیورٹی اور سیاسی اداروں میں مداخلت کے ساتھ ساتھ خلیجی ملکوں میں پائے جانے والے اختلافات کو بھڑکائے گی اور پڑوسی ملکوں کے خلاف اپنی ریشہ دوانیوں اور مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گی۔