ضمنی انتخابات میں جیت کے بعد وزیراعلیٰ کی مقبولیت میں اضافہ، اراکین اسمبلی اور پارٹی پر گرفت مزید مضبوط
بنگلورو:14/اپریل(ایس او نیوز) ننجن گڑھ، گنڈل پیٹ اسمبلی ضمنی انتخابات میں کانگریس کی قابل لحاظ کامیابی نے وزیراعلیٰ سدارامیا کو اپنے حریفوں پر مزید گرفت عطا کردی ہے۔اپنی طرز کارگذاری پر تنقید کرنے والوں کو سدارامیا نے ان انتخابات کے نتائج سے خاموش کردیا ہے۔2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو ہزیمت آمیز شکست ہوئی تھی۔بی بی ایم پی انتخابات میں بھی انہوں نے کانگریس کو جتاکر اقتدار بھی دلایا تھا۔پنجاب میں بی جے پی اور اکالی دل اتحاد کو کپتان امریندر کی قیادت والی کانگریس نے شکست دے دی۔اس اتحاد کی عوام مخالف پالیسوں سے عوام مایوس ہوگئے تھے اور امریندر سنگھ کو اقتدار پر لایا ہے۔کرناٹک میں حالات الگ ہیں۔ پارٹی پر اپنی گرفت بڑھانے کیلئے سدارامیا نے پھر کابینہ کی تشکیل نو کا ارادہ کیا ہے اور پارٹی کی بھی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں۔وہ اپنی کابینہ میں دو اراکین کو لے سکتے ہیں۔گنڈل پیٹ سے کامیاب ہونے والی آنجہانی مہادیوپرساد کی بیوہ گیتا کو کابینہ میں لینا چاہتے ہیں۔ موجود طور پر وزیراعلیٰ کے بشمول 32 وزراء ہیں۔2018ء کے اسمبلی انتخابات سے قبل نیا کے پی سی سی صدر ذمہ داری سنبھالنے کی توقع ہے۔ موجودہ کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور نے اس عہدہ پر سات سال مکمل کرلئے ہیں اور وہ وزیرداخلہ بھی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پرمیشور وزارت سے استعفیٰ دے کر کے پی سی سی صدر کے عہدہ پر برقرار رہنا چاہتے ہیں۔آج وزیراعلیٰ اور پرمیشور دہلی میں پارٹی ہائی کمان سے مل کر اس بارے میں بات چیت کریں گے۔