حلال آمدنی کے نام پر سرمایہ کاروں کو ٹھگنے کا الزام۔ہیرا گولڈ کی چیف نوہیرا شیخ حیدرآباد میں گرفتار۔ سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر
حیدرآباد17؍اکتوبر(ایس او نیوز) کئی برسوں سے ’ہیرا گولڈ‘ کے نام سے کمپنی چلانے اور حلال آمدنی کا وعدہ کرکے ہزاروں افراد سے سرمایہ کاری کروانے والی عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو حیدرآباد پولیس نے سرمایہ کاروں کو ٹھگنے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔اس گرفتاری کے ساتھ ہی ملک اور بیرون ملک پھیلے ہوئے اس گروپ میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد اپنی رقومات کے تعلق سے انتہائی تشویش کا شکار ہوگئے ہیں کہ اب ان کی رقومات کی واپسی کی کیا شکل ہوگی اور اس کے امکانا ت کیا ہیں۔
سرمایہ کاری سے سیاست تک : واضح رہے کہ ہیرا گولڈ کمپنی کے ایجنٹ ملک اور بیرون ممالک میں پھیلے ہوئے تھے اورایک عرصے سے اپنے ایجنٹوں کے تعاون سے ہزاروں افراد سے مختلف اسکیموں میں سرمایہ کاری کی رقم وصول کرنے کے بعد انہیں معمول سے زیادہ ماہانہ آمدنی فراہم کی جارہی تھی۔ ادھردو ایک برسوں سے ’ہیرا گولڈ‘ اور نوہیرا شیخ کے تعلق سے تنازعات سامنے آنے لگے تھے اور شبہ ظاہر کیا جارہاتھا کہ جلد ہی یہ کمپنی فراڈ اور گول مال کرنے والی ہے۔ اسی سال کرناٹکا اسمبلی الیکشن کے موقع پر ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ’مہیلا ایمپاورمنٹ ‘ نامی سیاسی پارٹی بھی بنالی اور اپنے امیدوار میدان میں اتارنے پرآمادہ ہوگئی۔ اس اقدام پر جانکاروں نے اندازہ لگایا تھا کہ مسلم ووٹوں کو تقسیم کرتے ہوئے زعفرانی پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لئے نوہیرا شیخ نے یہ چال چلی ہے تاکہ جب اس پر آفت آئے تو برسراقتدار پارٹی کی پس پردہ حمایت حاصل کی جاسکے ۔الیکشن کے دور ان ایم ای پی کی چیف نوہیرا کے خلاف پولیس میں یہ شکایتیں بھی درج ہوئی تھیں کہ اس نے پارٹی کا امیدوار بنانے کے نام پر بہت سے لوگوں سے بڑی بڑی رقمیں وصول کی تھی۔ اس سلسلے میں کرناٹکا پولیس کی طرف سے اس کے ٹھکانوں پر چھاپے بھی مارے گئے تھے۔
بے قاعدگی کا آغاز:الیکشن کا موسم ختم ہوتے ہی ’ہیرا گولڈ‘ کی طرف سے سرمایہ کاروں کومنافع کی رقم دینے میں بے قاعدگی شروع ہوگئی۔پھر اس کے بعد منافع دینا ملتوی کردیا گیا۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے مختلف شہروں میں ہیرا گولڈ کے دفاتر بند ہونے شروع ہوگئے۔ اسی کے ساتھ سرمایہ کاروں کی طرف سے دفتروں کے باہراحتجاج اورہیرا گولڈ کے ایجنٹوں کے ساتھ الجھنے کے واقعات پیش آنے لگے۔ملک کے مختلف شہروں خاص کر بنگلورو، ممبئی، حیدرآباد اور تروپتی وغیرہ میں ہیرا گولڈ کے خلاف پولیس اسٹیشنوں میں شکایتیں بھی درج کی جانے لگیں۔خیال رہے کہ’ہیرا گروپ‘ کے نام سے پندرہ سے زیادہ کمپنیاں ملک اور بیرون ممالک میں کام کررہی تھیں۔اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ جو کہ ایک عالمہ بھی ہے ، اس گروپ کی چیر پرسن ہے۔
دہلی سے گرفتاری: حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے بتایا کہ نوہیرا شیخ کو سنٹرل کرائم اسٹیشن نے دہلی میں گرفتار کیا اوروہاں سے پھر حیدر آباد لانے کے بعد مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔دراصل سرمایہ کاری میں فریب کا شکارہونے والے ایک شخص نے حیدرآباد کے بنجارہ ہِل پولیس اسٹیشن میں نوہیرا کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔جس کے بعد یہ کیس سنٹرل کرائم اسٹیشن کو منتقل کیا گیا تھااور اس پر کارروائی کرتے ہوئے سی سی ایس نے تلنگانہ ڈپازٹس اینڈ فنانشیل اسٹابلشمنٹ ایکٹ اور انڈین پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے نوہیرا کو گرفتار کرلیا۔پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیرا گروپ کے تحت 15ذیلی کمپنیاں ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں 160بینک کھاتے اس گروپ کے نام پر چل رہے ہیں۔
جمع پونجی ڈوب گئی :اس گروپ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انہیں مختلف اسکیموں میں کے تحت 35%تک منافع دیا جارہاتھا۔ جو بعد میں اچانک بند کردیا گیا۔اب نوہیرا کی گرفتاری سے وہ تمام سرمایہ کار تشویش کا شکار ہوگئے ہیں کہ جنہوں نے اپنی جمع پونجی اس میں لگائی تھی۔خاص کر خلیجی ممالک کے سرمایہ کاروں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں کیونکہ انہوں نے بڑی بھاری رقم اس گروپ میں سرمایہ کاری کے طور پر لگارکھی ہے اور بیشتر ان کی زندگی بھر کی بچت پر مشتمل ہے۔مثلاً ابوظہبی کے ایک سرمایہ کار نے اپنی 5لاکھ درہم کی سرمایہ کاری کے تعلق سے بہت زیادہ تشویش ظاہر کی جو اس نے جمیرا لیک ٹاور میں موجود اس گروپ کے دفتر میں جمع کروائی تھی۔دبئی کے ایک اور سرمایہ کار نے بتایا کہ اس نے 2درہم اس گروپ میں لگائے تھے۔ وہ اس پونزی اسکیم کا شکار ہوا اور اپنی زندگی برباد کر بیٹھا ہے۔
بھٹکل والے بھی متاثر:کچھ یہی حال بھٹکل شہر کا بھی ہے ۔ یہاں کے مقامی افراد بھی کافی سرمایہ ہیرا گروپ میں لگائے ہوئے ہیں۔ کچھ مقامی ایجنٹ برسوں سے اس کمپنی کے لئے کام کررہے تھے۔ او رخواتین نے ان پر بھروسہ کرکے ماہانہ آمدنی کی امید میں بہت کثیر سرمایہ اس گروپ میں لگادیا ہے۔ پتہ نہیں اب یہ مقامی ایجنٹس اس مسئلے کو کس طرح حل کریں گے اور عوام کو کس طرح کی راحت پہنچائیں گے ۔جبکہ دوسری طر ف یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بھٹکل کے کچھ شہری جو گلف میں مقیم ہیں انہوں نے بھی وہاں سے اس گروپ میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ اوروہ بھی تقریباً لٹ چکے ہیں۔
’فلالیس‘ کے زخموں پر’ ہیرا گولڈ‘کانمک : ابھی دوچار مہینے قبل ہی بھٹکل کے بہت سارے مرد اور خواتین نے بنگلورو کی سرمایہ کاری کی ایسی ہی کچھ کمپنیوں کے ساتھ خود بھٹکل والوں کی طرف سے شروع کی گئی فلالیس نامی کمپنی سے زبردست نقصان اٹھایا ہے۔ ابھی یہ زخم ہرے ہی تھے کہ اس پر’ ہیرا گولڈ‘ والوں کی طر ف سے بھی نمک چھڑکنے کاکام ہوا ہے۔اور ا ب نوہیرا شیخ کی گرفتاری کے بعد ان کی رقم واپس ملنے کے تعلق سے کسی قسم کی گارنٹی نہ ہونے کی وجہ سے تمام سرمایہ کار تشویش اور وحشت کا شکار ہوگئے ہیں۔
کہا جاسکتا ہے کہ پچھلے دوچار مہینوں میں بھٹکل کے بہت سارے لوگ پونزی اسکیم یا ملٹی لیول اسکیم کے طور پر کام کرنے والی ان فریبی کمپنیوں کے جال میں پھنس کر بہت بڑے مالی خسارے کا شکار ہوگئے ہیں، جس کی بھرپائی کسی صورت ممکن نظر نہیں آتی۔