بنگلور میں بارش کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہوگئی؛ کرناٹک کے مختلف علاقوں سے زبردست بارش کی خبریں؛ کئی جگہوں پر نقصانات

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th October 2017, 10:20 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔14؍اکتوبر(عبدالحلیم منصور/ایس او  نیوز) شہر بنگلور میں ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے جہاں نشیبی علاقے زیر آب آئے وہیں غیر معمولی جانی نقصان بھی ہوا ہے۔ صرف کل رات ہوئی بارش کے سبب شہر میں مرنے والوں کی تعداد آج 8 تک پہنچ گئی ہے۔

بنگلور کے ساتھ ساتھ ریاست کے دیگر شہروں منڈیا ، میسور،چامراج نگر ، کلبرگی، وجئے پور، رائچور، ہاویری ، ہاسن، چکمگلور نیز ریاست کے بیشتر علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں جس سے متعلقہ علاقوں میں  فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی آجانے کے سبب پورا کرناٹک ٹریفک جام کے نرغے میں پھنسنے کی اطلاعات ہیں۔

بنگلور سے ہٹ کر داونگیرے میں بارش کی وجہ سے تین لوگوں کے مرنے  کی اطلاع ملی ہیں، جبکہ بارش کی وجہ سے پانچ ہزار سے زائد مکانات میں پانی گھس آیا اور سینکڑوں مکانات بارش کے پانی میں بہہ گئے۔ شہر میں کل رات پانی میں بہہ جانے والے مندر کے پجاری واسو دیو کی نعش آج کافی جدوجہد کے بعد برآمد ہوئی۔ پانی میں بہہ گئے ایک جوڑے کی تلاش فائر فورس کی طرف سے دیر تک جاری رہی، جبکہ ایک مکان گرنے کے سبب ہلاک ہوئے میاں بیوی کی نعشوں کو ایم ایس رامیا اسپتال پہنچایا گیا۔ بارش کی وجہ سے کل سب سے زیادہ کروبرا ہلی علاقہ متاثر رہا ۔ آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے خود اس علاقہ کا دورہ کیا اور یہاں مہلوک پجاری واسو دیو کے خاندان والوں کو تسلی دی اور فوری طور پر دس لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے بی بی ایم پی کمشنر کو ہدایت جاری کرتے ہوئے اس سلسلے میں ریاستی حکومت پر بی جے پی کی طرف سے لگائے جارہے الزامات کا جواب دئے بغیر سدرامیا نے کہاکہ وہ ایسے گھر میں آئے ہوئے ہیں جہاں کسی کی موت واقع ہوئی ہے، اس گھر میں وہ سیاست کرنا نہیں چاہتے۔ سیاسی سوالوں کے جواب دینے کیلئے اور بھی محاذ موجود ہیں، وہاں وہ ان سوالات کا جواب دیں گے۔

دوسری طرف ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کی قیادت میں بی جے پی قائدین نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور ایک لاکھ روپے کا معاوضہ اپنی طرف سے پیش کیا۔ چکمگلور میں بجلی گرنے کے سبب ایک شخص کی موت ہوگئی ، جبکہ سیلاب میں ایک شخص بہہ گیا۔ داونگیرے میں دیوار گرنے کے سبب ایک شخص کی موت ہوگئی۔ بلاری میں بارش کے سبب بیشتر نالے اور تالاب بھر گئے ہیں۔ یہاں 20 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ کولار ضلع کے کوٹیگان ہلی میں ایک بیس سال قدیم اسکولی عمارت گر پڑی، سری رنگا پٹن کے چکناہلی پالیہ میں ایک مکان گر گیا۔ کوپل ضلع میں زور دار بارش کے سبب فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا۔ یہاں چاردن سے جاری بارش کے سبب یلبرگہ ، کوکنور ، گنی گیرے ، آلمنڈی، کشتگی اور دیگر مقامات پر بھی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ 

کسی کی موت پر سیاست کا میں قائل نہیں: سدرامیا
 وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج شہر میں بارش کے سبب مارے گئے مندر کے پجاری واسو دیو کے گھر پہنچ کر ان کے رشتہ داروں کو تسلی دی اور حکومت کی طرف سے معاوضہ کا اعلان کرنے کے ساتھ ان کے بچوں کی پوری تعلیم کی ذمہ داری حکومت نے اپنے سر لینے کااعلان کیا۔ ریاستی حکومت پر بارش کے معاملے میں بی جے پی کی طرف سے الزام تراشیوں کے متعلق سوال پر سدرامیا نے کہا کہ کسی کی موت پر وہ بی جے پی کی طرح گندی سیاست کے قائل نہیں ہیں۔ان کا ماننا ہے کہ ایک انسان کی جان ضائع ہوئی ہے ، اس معاملے میں ہر ایک کو ہمدردی کا جذبہ رکھنا چاہئے۔ اس معاملے میں وہ بی جے پی قائدین کے جھوٹے الزامات پر گندی سیاست کرنا نہیں چاہتے۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ واسو دیو بھٹ کے خاندان کی دیکھ بھال کیلئے مناسب قدم اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت عنقریب شہر میں بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کو ہٹائے گی اور اس میں کسی بھی طرح کی نکتہ چینیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت بڑے نالوں کو غیر قانونی قبضوں سے خالی کرانے کی مہم شروع کی گئی اس وقت بی جے پی نے حکومت پر بے رحمی کا الزام لگاکر اس میں روڑے اٹکائے ، اب انہی قبضوں کی وجہ سے شہر میں بارش کا پانی باہر نہیں بہہ پارہاہے، اور لوگ مررہے ہیں تو اس کیلئے بھی بی جے پی حکومت پر تہمت لگارہی ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے۔ صرف سیاسی فائدہ کی خاطر بی جے پی اس طرح کے بے ہودہ الزامات نہ لگائے۔انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی میں بی جے پی کے سو کارپوریٹرس ہیں کیا انہیں عوام کے تئیں کوئی ذمہ داری نہیں ہے؟۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار، وزیر داخلہ رام لنگا ریڈی، میئر سمپت راج، بی بی ایم پی کمشنر منجوناتھ پرساد ،اور دیگر موجود تھے۔

بارش کی تباہی کے متعلق راہول نے سدرامیا سے رپورٹ طلب کی
 بنگلور میں پچھلے چند دنوں سے جاری موسلادھار بارش کے متعلق ریاستی حکومت کی طرف سے جو راحت کاری کی جارہی ہے اس سلسلے میں اے آئی سی سی نائب صدر راہول گاندھی نے وزیراعلیٰ سدرامیا سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ راہول گاندھی نے خود وزیراعلیٰ سدرامیا کو فون کیا اور بنگلور میں گزشتہ 50 دنوں سے جاری موسلادھار بارش سے نمٹنے کیلئے حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی جانکاری حاصل کی اور بارش کی وجہ سے عوام کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، ان سے نمٹنے کیلئے حکومت کی طرف سے جو کارروائی کی جارہی ہے اس میں اور تیزی لانے کی ہدایت دی۔خاص طور پر بارش کی وجہ سے شہر کی بیشتر سڑکوں پر گڈھوں اور ٹریفک نظام میں خلل کے متعلق میڈیا کے مختلف حلقوں سے آنے والی رپورٹوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے راحت کاری اقدامات اور آنے والے دنوں میں بارش کی تباہیوں سے بچنے کیلئے برتی گئی احتیاط کے بارے میں تفصیلات مہیا کرانے سدرامیا کو ہدایت دی۔

بارش سے نمٹنے بی بی ایم پی عملہ پوری توجہ سے کام کرے: میئر
بنگلورو میں موسلادھار بارش کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان شہر کی سڑکوں کا ہوا ہے۔ بارش کی وجہ سے شہر میں چار مقامات پر سڑک دھنس چکی ہے۔ بی بی ایم پی عملے کی طرف سے اسے پر کرنے کیلئے ضروری قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں بارش نے صورتحال کو اور بھی بدتر کردیاہے۔ ویسے جغرافیائی طور پر بنگلور سطح سمندر سے کافی بلند ہے ، جس کی وجہ سے اب تک یہی کہا جارہا تھاکہ بنگلور میں طوفان یا سیلاب کا خطرہ کبھی نہیں آسکتا، لیکن پچھلے 50 دنوں سے جاری بارش نے اس تصور کو جھٹلادیا ہے۔ بارش کی وجہ سے شہر کے نشیبی علاقوں میں سیلاب روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔ جبکہ پچھلے ایک ہفتے میں بارش کے سبب شہر میں متعدد مقامات پر سڑک دھنس گئی ہے۔صرف کل رات کی بارش میں شہر میں چار مقامات پر سڑک دھنسی ہے۔ وجئے نگر میں سڑک پر سات فیٹ گہرا گڈھا بن گیا، جس کے نتیجہ میں سڑک کے کنارے بنی دیوار بھی منہدم ہوگئی۔اسی طرح دوسرا واقعہ ویالی کاول میں پیش آیا، جہاں پر زمین چھ فیٹ دھنس گئی ہے۔سجن راؤ سرکل کے فٹ پاتھ پر زمین دو فیٹ دھنس جانے کے سبب یہاں رکی ہوئی ایک کار بھی دھنس گئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی مرمت اور فٹ پاتھوں کی تیاری میں گھٹیا کاموں کے نتیجہ میں زمین دھنسنے کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ ان لوگوں کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر ان سڑکوں کی تیاری کرنے والے کنٹراکٹروں کی باز پر س کی جائے اور ان حادثات کیلئے ان سے ہرجانہ وصول کیاجائے۔ اس دوران شہر کے میئر سمپت راج نے شہر میں موسلادھار بارش کی وجہ سے لوگوں کو ہورہی پریشانیوں کی جانکاری حاصل کرتے ہوئے ان کی بھرپور مددکیلئے رات بھر جدوجہد جاری رکھی ہے۔ حالانکہ آج بی بی ایم پی کو عوامی چھٹی تھی، لیکن بارش کی وجہ سے عوام کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کی وجہ سے انہوں نے چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان کیا اور بی بی ایم پی عملے کو سخت ہدایت دی کہ وہ اپنی ڈیوٹی پر حاضر رہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمپت راج نے کہاکہ راجدھانی بنگلور میں کل ایسی بارش ہوئی جس کے بارے میں اب تک سنا نہیں گیا۔ بارش کا یہ سلسلہ آنے والے دنوں میں بھی برقرار رہنے کے خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔ ان حالات میں شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی بھر جانے یا پھر مختلف علاقوں کے زیر آب آجانے کی وجہ سے عوام کو کسی طرح کی دشواری پیش نہ آئے اس کیلئے عملے کو پوری طرح مستعد رہنے کی ہدایت دی گئی۔ جب تک بارش پوری طرح تھم نہ جائے اس وقت تک بی بی ایم پی کی کنٹرول روم مسلسل کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کسی بھی مشکل کی صورت میں اس کنٹرول روم سے مدد لیں۔ میئر نے بتایاکہ کروبرا ہلی میں ایک دیوار گرنے کے سبب دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جبکہ ایک مندر کے پجاری واسو دیو بھٹ جو بارش میں بہہ کر ہلاک ہوگئے تھے، ان کی نعش برآمد کرلی گئی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...