ریاست میں بارش کے سبب مزید دو اموات ، نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کا سلسلہ جاری
بنگلورو،6؍اکتوبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) ریاست کے مختلف علاقوں میں بارش کی تباہ کاریوں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کل رات بھی بنگلور سمیت مختلف مقامات پر ہوئی بارش نے لوگوں کی نیندیں حرام کردیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی بھر جانے کے سبب لوگوں کو رات بھر مدد کیلئے انتظار کرنا پڑا اور کافی مشقتوں سے راحت عملے نے لوگوں کو مشکلات سے باہر نکالا۔ ٹمکور ضلع کے سرا تعلقہ میں بارش کے سبب ایک مکان کی دیوار گرگئی اور ایک خاتون کی موت ہوگئی، جبکہ ارکل گوڈ تعلقہ کے دمنی کپل میں دیہات میں بجلی گرنے سے ایک کسان مارا گیا۔ سرا تعلقہ کے ہولی کوٹے ہوبلی کے بیرن ہلی دیہات میں 36سالہ منجما گھر کی دیوار گرنے کے سبب ماری گئی۔ ارکل گوڈ میں مارے گئے کسان کی شناخت راجے گوڈا58کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ بنگلور ، ٹمکور،اور آس پاس کے علاقوں کے علاوہ دکشن کنڑا میں بھی موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ ریاست کے جنوبی علاقوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے تقریباً تمام ندیاں اور تالاب لبریز ہوچکے ہیں۔ طغیانی کی وجہ سے منڈیا ضلع میں گنے کی فصلوں کوبھاری نقصان کی اطلاعات ملی ہیں۔ تاہم مختلف آبی ذخائر میں پانی بھر جانے کے سبب کاویری طاس کے کسانوں میں مسرت کی لہر پائی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے پہلے چھ دنوں میں اکتوبر کے پورے مہینے میں ہونے والی بارش کا 60 فیصد حصہ مکمل ہوچکا ہے، جبکہ ستمبر کے دوران ریاست بھر میں 457 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ، جوکہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ عموماً ستمبر کے دوران معمول کے مطابق 227 سنٹی میٹر بارش کی توقع کی جاتی ہے، جبکہ اس مرتبہ دوگنی سے زیادہ بارش ہوچکی ہے۔