موسلادھار بارش کی وجہ سے شہر میں عام زندگی متاثر،نشیبی علاقے زیر آب ، دوسو سے زائد درخت اور متعدد بجلی کے کھمبے زمین بوس
بنگلورو،27؍مئی(ایس او نیوز) شہر میں کل رات ہوئی زبردست بارش کے سبب 200 سے زائد مقامات پر درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑگئے اور ساتھ ہی نہ صرف نشیبی علاقے بلکہ چند مشہور ومعروف سرکاری اور دیگر عمارتوں میں بھی بارش کا پانی گھس آیا۔ گرج کے ساتھ ہوئی زور دار بارش نے ایک بار پھر ایسی بڑی بارش کا سامنا کرنے میں بنگلور کے انفرااسٹرکچر کی ناکامی سب پر ظاہر کردی۔ نالوں میں بھری پڑی گندگی نے سڑکوں اور محلوں کو زیر آب کردیا، جبکہ سڑک کے کناروں کی موریوں کو صاف نہ کئے جانے کا نتیجہ یہ ہوا کہ شہر کی بیشتر سڑکیں تالابوں میں تبدیل ہوچکی تھیں۔ موسلادھار بارش کے دوران سڑکوں پر جمع پانی گاڑیوں میں گھس جانے کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کو بارش میں بھیگتے ہوئے اپنی گاڑیاں ڈھکیلتے دیکھا گیا۔ کل رات تین گھنٹے تک ہوئی موسلادھار بارش کے سبب شہر کے مصروف ترین علاقے میجسٹک ، وجئے نگر، راجہ جی نگر، بنرگٹہ ، ڈیری سرکل ، الال سرکل ، بسونگڈی، راجہ جی نگر، منجوناتھ نگر وغیرہ میں بڑی تعداد میں درخت اکھڑ گئے او ر بجلی کے کھمبے گر پڑے۔ بی بی ایم پی نے بارش کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے آٹھ مقامات پر عارضی کنٹرول روم قائم کئے ہیں۔بتایاجاتاہے کہ کل رات ہر کنٹرول روم کو تقریباً800تا ہزار فون کالس موصول ہوئے ہیں۔ان میں سے بیشتر شکایتیں درخت گرنے کی تھیں۔ عموماً بارش کے موقع پر زیر آب ہوجانے والا شیوانند سرکل ریلوے برڈج معمول کی طرح کل بھی زیر آب ہوگیا۔ موسلادھار بارش کے سبب اس پل کے نیچے موجود ایمبولنس میں بھی پانی بھر گیا۔ رویندرا کلاکشیترا سے متصل نینا ہال میں بھی بارش کا پانی گھس پڑا اور پورا آڈیٹوریم ، کرسیاں وغیرہ زیر آب آگئیں۔ شہر کے کستور با روڈ پر ایک کامپاؤنڈ دیوار گرنے کے سبب دوگاڑیوں کو نقصان ہوا ، لیول روڈ پر ایک بھاری درخت اکھڑ جانے کے سبب دو کاریں تباہ ہوگئیں۔ رات بھر بی بی ایم پی عملہ ، فائر فورس اور این ڈی آر ایف کے جوانوں نے نشیبی علاقوں سے پانی نکالتے ہوئے رات گز اری۔ محکمۂ موسمیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ آنے والے چند دنوں میں شہر میں ایسی ہی صورتحال برقرار رہے گی۔