مینگلور میں زبردست بارش؛ پورا شہر ڈوب گیا؛ سڑک اور میدان تالاب میں تبدیل؛ طالبہ سمیت تین لوگوں کی موت
مینگلور 29/مئی (ایس او نیوز)کرناٹکا کے ساحلی شہر میں مانسون کی آمد کے ساتھ ہی ضلع جنوبی کینرا میں صبح سے ہی زبردست بارش شروع ہوگئی جس میں اسمارٹ سٹی مینگلور تقریبا ڈوب گیا۔ شہر کے متعدد علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال دیکھی گئی اور اکثر علاقوں میں سڑک اور میدان تالاب میں تبدیل ہوگئے۔ ابتدائی بارش نے ہی ایسا دھمال مچایا کہ پوری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی اورپورا ضلع جل تھل ہوگیا۔ صبح سے جاری بارش سے ایک طالبہ سمیت تین لوگوں کی موت واقع ہوگئ، جبکہ بارش سے جگہ جگہ تباہی مچی ہے اور بھاری نقصان ہوا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق زوردار بارش کے نتیجے میں آیا سیلاب ضلع جنوبی کینرا کے پڈوبدری کے قریب ایک اسکولی طالبہ کو بہالے گیا تو کارکلا میں بجلی گرنے سے گرام پنچایت کی ایک ممبر ہلاک ہوگئی۔ اس واقعے میں خاتون کا شوہر بری طرح زخمی ہوا ہے۔ تیسری موت مینگلور شہر کے کے پی ٹی اُودے نگر کے قریب پیش آئی جہاں ایک مکان پر پہاڑی کھسک گئی اور مکان کی دیوار گرنے سے خاتون ملبے کے اندر ہی زندہ دفن ہوگئی۔ اس خاتون کی شناخت موہنی کملاکشی (60)کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
ٹرین اور ہوائی سفر بری طرح متاثر؛
زوردار بارش کو دیکھتے ہوئے آج صبح دبئی اور ممبئی سے مینگلور انٹرنیشنل ائرپورٹ پر اُترنے والی فلائٹوں کو بنگلور اور ترونتاپورم موڑ دیا گیا۔ اسی طرح مینگلور سے ممبئی اور مینگلور سے چینائی جانے والی تین ٹرینوں کو کچھ گھنٹوں کے لئے روک دیا گیا۔
اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی کا اعلان، ماہی گیروں اور عوام کو وارننگ
آج صبح سے جاری زبردست بارش کو دیکھتے ہوئے ضلع جنوبی کینرا اور ضلع اُڈپی کے سبھی اسکولوں اور کالجوں میں بدھ کے دن چھٹی کا اعلان کیا گیا۔ اسی طرح 29مئی سے جاری بارش کو دیکھتے ہوئے 48 گھنٹوں کے لئے ماہی گیروں اور عام عوام کو وارننگ دی گئی ہے کہ وہ سمندر میں نہ اُتریں۔
سڑک تالاب میں تبدیل؛ ٹریفک نظام درہم برہم؛ عام زندگی مفلوج
اسمارٹ سٹی کا خطاب پانے والے مینگلور میں پہلی بارش نے ہی اندرونی نالیوں کے نظام کو پوری طرح بے نقاب کردیا اور بارش کا پانی نالیوں کے ذریعے بہنے کے بجائے سڑکوں اور میدانوں میں جمع ہوگیا، جس کے بعد یہی پانی کئی علاقوں میں دکانوں اور گھروں کے اندر بھی داخل ہوگیا۔ پانی کو اندرونی نالیوں میں جانے کی جگہ نہ ملی تونیشنل ہائی وے پر بھی پانی بھاری مقدار میں جمع ہوگیا اور پورا روڈ تالاب میں تبدیل ہوگیا جس کی وجہ سے سواریوں کے لئے بہت زیادہ دشواری پیش آئی۔
پورا شہر پانی میں ڈوب جانے سے عام لوگوں کو بھی سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ مینگلور سٹی کارپوریشن کے قریب ہی لال باغ روڈ، ایم جی روڈ، کے ایس رائو روڈ، پمپ ویل، کاپیکاڈ، ننتور، عطاور، بالمٹا، بائیکمپاڈی، کوٹار چوکی، سداشیو نگر ہر جگہ تالاب تھا اور شہر اُس میں ڈوبا ہوانظر آرہا تھا، مکانوں اور دکانوں میں بھاری مقدار میں پانی گھس جانے سے عوام کا کافی نقصان ہوا ہے اور شدید پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا ہے۔ ان علاقوں میں گاڑیاں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی تھیں۔
صنعتی علاقہ بائیکمپاڈی بھی ڈوب گیا
مینگلور کا اہم ْصنعتی علاقہ بائیکمپاڈی میں بھی زوردار بارش کے نتیجے میں پانی کئی فیکٹریوں کے اندر داخل ہوگیا جس سے یہاں بھی کافی نقصان ہوا ہے۔ ایک فیکٹری مالک نے بتایا کہ گذشتہ 25 سالوں سے وہ فیکٹری چلارہا ہے کبھی اُس کی فیکٹری میں بارش کا پانی نہیں گیا، مگر اس بار پہلی مرتبہ فیکٹری کے اندر پانی گھس جانے سے اُسے کافی نقصان ہوا ہے۔