کرناٹک، آندھرا اور مہاراشٹرا میں تیز بارش کی پیش گوئی کلبرگی میں بارش تھمنے کے باوجود ندیوں میں طغیانی کی صورتحال
بنگلورو:25؍ستمبر(ایس او نیوز ؍صدیق آلدوری) ماہرین موسمیات نے آگاہ کیاہے کہ کرناٹک، مہاراشٹرا، آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں اب دوبارہ طوفانی بارش ہونے والی ہے۔ بحیرۂ بنگال میں سمندری طوفان کے اثر سے ان ریاستوں میں تیز بارش ہونے والی ہے اور حکام کو آگاہ کیا گیاہے کہ وہ احتیاطی اقدامات پر توجہ دیں۔ رائچور، کلبرگی اور بیدر ضلع میں پچھلے 3؍دنوں سے طوفانی بارش کے بعد کل سے یہاں بنارش کچھ کم ہوئی ہے اور اب دوبارہ تیز بارش کی پیش گوئی سے ان تینوں اضلاع کے لوگ پھر سے پریشان ہیں۔ حیدرآباد میں بارش سے اب تک 15؍لوگوں کی موت کی خبر آئی ہے۔ کلبرگی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضلع میں بارش کازور کچھ کم ہواہے مگر ندیوں میں طغیانی سے پانی کا بہاؤ اب کم نہیں ہواہے۔ ضلع کے تمام آبی ذخیرے بھرچکے ہیں۔ لیکن آبی ذخیروں میں پانی کا اندرونی بہاؤ کم ہونے کے نتیجہ میں ان ذخیروں سے پانی خارج نہیں کیاجارہاہے۔ کلبرگی ضلع میں ہفتہ کے دن12؍ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ افضل پور میں 7؍ملی میٹر، آلند میں 5، چنچولی میں 9، چیتاپور میں 12، کلبرگی میں 12، جیورگی میں 7اور سب سے زیادہ سیڑم تعلقہ میں 32؍ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ چیتاپور تعلقہ شنکر واڑی میں 5؍افراد، آلند تعلقہ کے گولا میں 9، چنچولی بیجے دیہات میں 5؍افراد جو سیلاب کے پانی کی وجہ سے پھنس گئے تھے انہیں بچاؤ اور راحت کاری ٹیموں نے محفوظ مقامات تک پہنچادیا ہے۔ اب تک ضلع میں 27؍افراد کی جان بچائی گئی ہے۔ ندیوں میں طغیانی کی وجہ سے سیڑم تعلقہ ونڈوتی پل سے اب بھی پانی بہہ رہاہے اور یہ راستہ ٹریفک کے لئے بند کردیا گیاہے۔ تین دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے چیتاپورتعلقہ متوگا دیہات میں کاگنی ندی کا پانی داخل ہوجانے سے یہ دیہات ایک جزیرہ بن کررہ گیاہے۔ اس دیہات میں 3؍دنوں سے بجلی بند ہے اور اس دیہات سے رابطہ کٹ کر رہ گیاہے اور دیہاتی خوفزدہ ہیں۔ کلبرگی تعلقہ مائنال دیہات کی ہے۔ مضافات میں بھیما ندی کے کنارے آدھا کلو میٹر تک زمین میں دراڑ پڑگئی ہے جس سے لوگ پریشان ہیں۔ شاہ آباد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بیناتور اور چندراپلی آبی ذخیروں سے افزود مقدار میں پانی خارج کئے جانے سے یہ پانی متوگادیہات میں داخل ہوگیا۔ جمعہ کی رات سے ہی ندی میں پانی کی مقدار بڑھنے سے دیہاتیوں نے گاؤں خالی کرکے محفوظ مقامات پر بسیرا کرنا شروع کردیا ہے۔ ان کے گھروں میں پانی داخل ہونے سے گھروں کا سازوسامان تباہ ہوگیا۔ دیہاتیوں کو ایک سرکاری اسکول میں بنائے گئے امدادی کیمپ میں رکھ کر کھانا پینا مہیا کیا جارہاہے۔ اب مزید بارش کی پیش گوئی سے حیدرآباد۔کرناٹک علاقہ کے عوام میں بے چینی اور بڑھ گئی ہے۔