کانگریس کو علاقائی پارٹیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرناچاہئے لوک سبھا انتخابات کے لئے سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت جاری ہے: دیوے گوڈا
بنگلورو5؍جنوری(ایس او نیوز)سابق وزیراعظم و جے ڈی ایس کے سربراہ دیوے گوڈا نے مخلوط ساجھیدار کانگریس سے کہا ہے کہ وہ علاقائی پارٹیوں سے اچھا سلوک کرے آئندہ ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کے لئے یہ ضروری ہے ۔کل رات دیر گئے پارٹی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس اورجے ڈی ایس کے درمیان لوک سبھا حلقوں کی سیٹوں کی تقسیم پر ابھی بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کانگریس سکیولر پارٹیوں کے لئے بڑے بھائی کا مقام رکھتی ہے۔انہیں ( کانگریس) کو لوک سبھا انتخابات کیلئے سکیولر پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کوکامیاب بنانے کے لئے ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرناچاہئے ۔اپنے فرزند وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایک مخلوط حکومت کی قیادت کررہے ہیں، اس لئے انہیں حکومت کو چلانے کے لئے درد کو برداشت بھی کرنا ہوگا ۔ ہمیشہ کی طرح انہوں نے کہا کہ میں کسی پر بھی الزام نہیں لگاؤں گا لیکن مجھے معلوم ہے کہ مخلوط حکومت چلانے کے لئے کمار سوامی کو کیا کیا برداشت کرناپڑ رہا ہے ۔ انہیں اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے صبر سے کام لینا ہوگا ۔ انہوں نے اپنے بیٹے سے یہ بھی کہا ہے کہ اس راستہ میں جو بھی مشکلات آئیں برداشت کرتے رہو۔پیچھے مڑنے کے بجائے آگے بڑھتے جائیں۔ اگلے لوک سبھا انتخابات کے لئے دوتہائی سیٹوں کی تقسیم فارمولہ پرعمل کرنے کانگریس کی تجویز کے بعد گوڈا ان خیالات کااظہارکرنے لگے ہیں ۔ جے ڈی ایس اس وقت کانگریس سے اس لئے بیزار ہے کہ مخلوط ساجھیدار سے مشورہ کئے بغیر کانگریس نے چند بورڈس اور کارپوریشنوں کے لئے صدراور چیرمینوں کے نام منتخب کرلئے ہیں۔کمار سوامی اور جے ڈی ایس لیڈر پی جی آر سندھیا نے بھی کہاہے کہ کانگریس ان کی پارٹی کو اس لئے آسان نہ لے کیونکہ کانگریس کے ساتھ ان کااتحاد ہے۔ اس اجلاس میں پارٹی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے کمارسوامی نے کہاکہ مخلوط حکومت میں ساجھیدار کو دوتہائی فارمولہ کی بجائے ایک مناسب فارمولہ پر غور کرنا چاہئے تاکہ لوک سبھا انتخابات کے لئے سیٹوں کی تقسیم سے مخلوط حکومت پر کوئی آنچ نہ آئے ۔ انہوں نے پارٹی ورکرس سے یہ بھی کہا کہ اس مرتبہ جے ڈی ایس سے 11تا 12ارکان پارلیمان کو منتخب کرنے کمر بستہ ہو جائیں ۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ زرعی قرضے معافی کا سہراوہ جے ڈی ایس کو باندھ رہے ہیں۔ کیونکہ کانگریس نے اس اسکیم کو نظر انداز کردیا تھا اور دعویٰ کیا کہ کرناٹک میں زرعی قرضے معافی پورے ملک کے لئے نمونہ ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنتادل حکومت نے اس کوکردکھایا ہے ۔بورڈس اورکارپوریشنوں کے لئے تقررات سے متعلق کما ر سوامی نے کہا کہ اس معاملہ پر ان کی پارٹی بہت جلد مناسب اقدامات کرے گی۔حالانکہ انہوں نے پارٹی کے اراکین اسمبلی سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ 2018ء کے اسمبلی انتخابات میں ہار جانے والے پارٹی امیدواروں کو بورڈساورکارپوریشنوں کے سربراہ بننے کاموقع دیں۔