جنوبی ہند کے مشہور ومعروف عالم دین حضرت مولانا زکریا والا جاہی کا انتقال
بنگلورو22؍ستمبر (ایس او نیوز) جنوبی ہند کے مشہور ومعروف،ممتاز جیدعالم دین زکریا صاحب والا جاہی طویل علالت کے بعد صبح 10؍بجے اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔ مولانا کو شیواجی نگرکے براڈوے کی ان کی رہائش پر آخری دیدار کے لئے رکھا گیا تھا۔ گزشتہ 56؍سال تک شہر کی مختلف مساجد میں اپنی خدمات انجام دینے والے مولانا زکریا صاحب کی نماز جنازہ بروز جمعہ 21؍ستمبر بعد نماز عشاء رات 10؍بجے مسجد قادریہ میں ان کے فرزند مولانا محمد مزمل صاحب رشادی نے پڑھائی اور آپ کے جسد خاکی کو ہزاروں چاہنے والوں کی پرنم آنکھوں کے ساتھ ٹیانری روڈ قبرستان میں سپرد خاک کردیا۔ گنٹور میں میٹرک تک عصری تعلیم حاصل کرنے اور باقیات الصالحات سے فراغت کے بعد مولانا بنگلور میں دینی خدمت انجام دیتے رہے تھے۔ مولانا کے سسر مولانا عبدالکریم صاحب والا جاہی نے انہیں شہر کے شیواجی نگرمیں واقع ہری مسجد میں امام وخطیب کے طور پر مقررکیا تھا جہاں مولانا نے 6؍سال خدمت انجام دی اس کے بعد خلاصی پالیم کی مسجد قباء میں14؍سال اور جئے نگر فورتھ بلاک کی مسجد میں 25؍سال تک خطابت کے علاوہ مولانا مرحوم نے ہوسہلی کے مدرسہ کاشف العلوم کی مسجد میں امامت کے فرائض انجام دیئے تھے۔ شہر کے علاوہ پڑوسی ریاستوں کے علاقوں کے کئی مدراس کے سرپرست بھی آپ رہے۔ 1960-161کے دوران مولانا تملناڈوکے والا جاہ سے بنگلور منتقل ہوئے تھے۔ آپ کنزالعلوم ایجوکیشنل اینڈ چاریٹبل ٹرسٹ مدھوگری ٹمکور ضلع کے بانی ٹرسٹی تھے۔ جہاں کہیں بھی قدرتی آفتیں ہوئیں۔ مولانا ان علاقوں کے متاثرین کو راحت پہنچانے کے لئے ہمیشہ پہل کرتے اورنوجوانوں کے ساتھ گھر گھر پہنچ کر بغیر کسی جھجک کے چندہ اکٹھا کرتے اور متاثرین تک پہنچاتے۔