10 سال سے بہار کو خصوصی ریاست کے درجہ دلانے کا مطالبہ کر رہے ہیں:نتیش کمار
پٹنہ ،19؍ مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)این ڈی اے کی اتحادی پارٹی جے ڈی یو نے پیر کو بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کو لے کر اپنی خاموشی توڑ ی ہے۔ نتیش کمار نے پیر کو کہاکہ ہم نے گزشتہ 10 سال سے بہار کو مخصوص ریاست کے درجے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس کا مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں اور اس مسئلے کو چھوڑیں گے نہیں۔کچھ لوگوں نے کا ماننا ہے کہ ہم اس معاملے پر خاموش ہیں ایسا نہیں ہے ہم ہر روز اس کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے ہیں۔اس موقع پر ہندوستانی عوام مورچہ کے نریندر سنگھ وزیر اعلی نتیش کمار کی موجودگی میں جے ڈی یو میں شامل ہوئے۔اس سے پہلے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے مانا تھا کہ مرکزی حکومت اور بی جے پی کی اقلیتی مخالف خاص طور پرمسلم مخالف شبیہ کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پہلے خود کہا کہ مرکزی حکومت کے بارے میں ایک بھرم پھیلایا گیا کہ یہ اقلیتی مخالف اور مسلم مخالف حکومت ہے۔حکومت کو اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کرنے کی گرچہ ضرورت نہ ہو، لیکن اپنے بارے میں بنے پرسیپشن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اور شائستہ ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔جب ان سے مرکزی وزیر گری راج سنگھ اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ان بیانات کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ عید نہیں منانے کی بات کرتے ہیں، تب پاسوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آئین میرا مذہب ہے اور آئین سوشل جسٹس اور سیکیلرزم کے لئے مصروف عمل ہیں، لیکن کچھ لوگ ایسا بولتے ہیں اس لیے میں نے کہا کہ پرسیپشن کو ٹھیک کیا جائے۔بی جے پی کے لوگوں کو اس موضوع پر غورکرنا ہوگا۔وہیں بہار اور اتر پردیش کے ضمنی انتخاب کے بارے میں پاسوان نے جہاں بہار میں ہمدردی کو ایک سب سے بڑی وجہ سمجھا۔وہیں ، اتر پردیش کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے لئے سوشل ساخت کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے۔پاسوان کے مطابق لوگوں کو بھولنا نہیں چاہئے کہ بہار اور اتر پردیش میں ذات پات ترقی پر ہمیشہ بھاری پڑتا ہے۔