ہریانہ کے بعد اب پانی پت میں ایک بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری
پانی پت ؍جیند ؍فرید آباد ،15؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بی جے پی نے لوک سبھاالیکشن میں ’’اب نہ ہوگاناری پروار،اب کی بارمودی سرکار‘‘کے نعرے لگائے تھے ۔لیکن اس کے زیرِاقتدارریاستوں میں صورت حال جوں کی توں ہے ۔اوریہ بھی جملہ ہی نظرآرہاہے ۔ہریانہ میں گینگ ریپ کے واقعات مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔جیند میں نابالغ سے عصمت دری کے بعد اب پانی پت میں ایک 11سال کی بچی کے ساتھ بھی اسی طرح کے حیوانیت والا کام کیا گیا ہے۔بچی کے ساتھ عصمت دری کر کے اس کوقتل کیا گیا اور پھر لاش کے ساتھ بھی ریپ کیا گیا۔ادھر دارالحکومت دہلی سے متصل فرید آباد میں بھی کار میں 22سالہ لڑکی سے گینگ ریپ کی واردات ہوئی ہے۔ پانی پت کیس میں جہاں پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے، وہیں جیند اور فرید آباد گینگ ریپ کے ملزم اب بھی قانون کی گرفت سے باہر ہیں۔ایک ہفتے میں گینگ ریپ کے تین وارداتوں نے کھٹر حکومت کو مخالفین کے نشانے پر کھڑا کردیا ہے۔اپنے ننہال (ارلانا کلاں گاؤں)میں رہ رہی 11سال کی بچی کے ساتھ گاؤں کے ہی دو نوجوانوں نے ریپ کیا۔معلومات کے مطابق بچی ہفتہ کی شام کو پانچ بجے کوڑا ڈالنے کے لئے گھر سے نکلی تھی۔راستے میں گاؤں کے ہی دو نوجوانوں پردیپ اور ساگربچی کو لالچ دے کر اپنے گھر لے گئے اور گینگ ریپ کیا۔اس کے بعد انہوں نے بچی کو گلا دبا کر ماڈالا۔حیوانیت کی حد پار کرتے ہوئے ملزمان نے بچی کی لاش کے ساتھ بھی بدفعلی کی۔دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس نے ایک ملزم کے گھر سے بچی کے جلے ہوئے کپڑے کے باقی حصے اور موزے برآمد کئے۔پولیس نے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی کے تشکیل کا اعلان کیا ہے۔جیند میں گینگ ریپ کے بعد مردہ بچی کے ساتھ کس حد تک بربریت ہوئی، یہ ڈاکٹروں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔روہتک پی جی آئی کے ڈاکٹر ایس دتروال نے بتایا کہ لڑکی کی لاش کودیکھ کر اس کے ساتھ ہوئے شدید جنسی حملے کا پتہ چلتا ہے۔تین سے چار لوگ اس گینگ ریپ میں شامل تھے۔ ڈاکٹر نے یہ بھی بتایا کہ بغیر دھار والے ہتھیار کو اس کے جسم میں گھسایا گیا۔اس کے علاوہ اس کوڈبوکر مارنے کے اشارے بھی ملے ہیں۔متاثرہ کے والدین نے قصورواروں کے لئے سخت سزا کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ میری بیٹی کو اغوا اور عصمت دری کرنے والے قصورواروں کو جلد ہی سزا ملنی چاہئے، ہم اس کے لئے انصاف چاہتے ہیں۔اگر انتظامیہ مناسب کارروائی کرتی ہے تو اس طرح کے واقعات آگے نہیں ہوں گے۔اب جیند اور پانی پت کے واقعہ کے بعد اتوار کو دہلی سے متصل فرید آباد میں بھی گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آیا۔یہاں ایک 22 سالہ لڑکی کو تین لوگوں نے اغوا کرکے گاڑی میں گینگ ریپ کیا۔فرید آباد کرائم برانچ کے اے سی پی کے مطابق لڑکی کے سر اور جسم پر چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں۔گینگ ریپ کے بعد ملزم لڑکی کو سیکری کے پٹرول پمپ کے قریب چھوڑ کر بھاگ گئے۔پولیس نے کیس درج کرکے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل کی ہے۔ایک ہفتے میں گینگ ریپ کے تین وارداتوں نے مخالف جماعتوں کو کھٹر حکومت پر نشانہ لگانے کا موقع دے دیا ہے۔قانون پر سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے رٹارٹایاجواب دیتے ہو ئے کہاہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے بتایاکہ پانی پت گینگ ریپ معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ۔