راجیہ سبھا الیکشن: این ڈی اے امیدوار ہری ونش ڈپٹی چیئرمین منتخب
نئی دہلی،9؍اگست (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے امیدوار ہری ونش نارائن سنگھ کو آج راجیہ سبھا کا ڈپٹی چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ ان کے حق میں 125 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 105 ارکان نے ووٹ دیا۔ ہری ونش کے خلاف اپوزیشن نے کانگریس کے بی کے ہری پرساد کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ اپوزیشن کے کچھ رکن ووٹنگ کے دوران ایوان میں موجود نہیں تھے۔ ہری ونش جھارکھنڈ و بہار کے معروف اخبار 'پربھات خبر' کے سابق ایڈیٹر ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد سمیت سبھی ارکان پارلیمنٹ نے ہری ونش کو مبارکباد دی۔راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے ضروری کاغذات میز پر رکھوانے کے فوراً بعد ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کی کارروائی شروع کی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کے لئے نو نوٹس ملے اور متعلقہ ارکان سے اپنے اپنے امیدواروں کے حق میں تجویز پیش کرنے کو کہا۔ ہری ونش کے حق میں چار اور ہری پرساد کے حق میں پانچ تجویز پیش کئے گئے۔ سب سے پہلے جنتا دل یو کے رام چندر پرساد سنگھ نے ہری ونش کے حق میں تجویز پیش کی اور ریپبلکن پارٹی کے رکن اور مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے اس کی حمایت کی۔ اس کے بعد بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چندر مشرا نے ہری پرساد کے نام کی تجویز پیش کی اور کانگریس کے وویک تنکھا نے حمایت کی۔ راشٹریہ جنتا دل کی میسا بھارتی نے ہری پرساد کے حق میں تجویز پیش کی جس کی تیلگو دیشم پارٹی کے وائی ایس چودھری نے حمایت کی۔ اس کے علاوہ کانگریس کے آنند شرما ، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی وندنا راج چوہان نے بھی ہری پرساد کی حمایت میں تجویز پیش کی جن کی حمایت بالترتیب کانگریس کے بھونیشور کلتا، کانگریس کے احمد اشفاق کریم اور کانگریس کے ہی جی کپیندر ریڈی نے کی۔ ہری ونش کے حق میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امت شاہ، شیوسینا کے سنجے راوت اور شرومنی اکالی دل کے سکھدیو سنگھ ڈھینڈسہ نے بھی قرارداد پیش کئے جس کی حمایت بالترتیب بی جے پی کے رام وچارنیتم، جنتا دل متحدہ کی کہکشاں پروین اور اور اے آئی اے ڈی اے یم کے کی وجیلا ستیانت نے کی۔