روس سے دفاعی امداد وصول کرنے سے انکار نہیں کیا: الحریری
بیروت 28؍نومبر (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) لبنانی حکومت نے روس کی جانب سے پولیس کے لیے دی جانے والی دفاعی امداد وصول نہ کرنے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ وزیراعظم سعد الحریری کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیروت نے ماسکو کی جانب سے لبنانی پولیس کے لیے لاکھوں گولیاں مہیا کرنے کی پیش کش قبول کرلی ہے۔ادھر لبنان کے ذمہ دار سیاسی ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت نے روس کی طرف سے فراہم کی جانے والی فوجی امداد لینے سے انکار کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق یہ انکار اس وقت کیا گیا جب امریکا کی جانب سے روس کی دفاعی امداد پر اعتراض اور تشویش کا اظہار کیا گیا۔خیال رہے کہ امریکا، لبنانی فوج اور پولیس کا سب سے بڑا معاون سمجھا جاتا ہے۔ چند ماہ قبل روسی فوج کی جانب سے لبنانی پولیس کے لیے بندوق کی گولیاں مہیا کرنے کی پیشکش کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لبنانی حکومت نے کہا تھا کہ اسے اس نوعیت کے اسلحہ اور ہتھیاروں کی ضرورت نہیں مگر انکار کا اصل سبب امریکی دباؤ تھا۔امریکا، لبنانی فوج کا سب سے بڑا معاون سمجھا جاتا ہے۔ سنہ 2006 کے بعد امریکا نے لبنان کو ڈیڑھ عرب ڈالر کی دفاع امداد فراہم کی ہے۔مبصرین کا خیال ہے کہ روس مشرق وسطیٰ میں اپنے حلیف ممالک کی تعداد میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ شام میں فوجی مداخلت کے بعد روس کو خطے میں مزید معاونت کی ضرورت ہے اور لبنان کو دفاعی آلات کی فراہمی کی پیشکش اسی مہم کا حصہ ہے۔دوسری طرف امریکا بھی خطے میں اپنے اتحادی ممالک کو روس کے حلقہ اثرمیں جانے سے روکنے کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے۔