حماس کے تیونسی فلائیٹ انجینیر کے قتل کی چشم کشا رپورٹ جاری
مقبوضہ یروشلم،17؍نومبر (ایجنسی)فلسطین تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے تنظیم کی ڈرون ٹکنالوجی کے بانی تیونسی سائنسدان کے سنہ 2016ء میں پراسرار قتل کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ محمد الزواری کو اسرائیلی خفیہ ادارے’موساد‘ کے مقرر کردہ جاسوسوں نے تین مراحل پرمبنی غیرمعمولی احتیاطی منصوبہ بندی کے تحت شہید کیا ہے۔ حماس کی طرف سے طویل تحقیقی دورانیے کے بعد محمد الزواری کے قتل کے حوالے سے مفصل رپورٹ جاری کی گئی ہے۔خیال رہے کہ محمد الزواری کوسنہ 2016ء کے اوائل میں صفاقس شہر میں واقع ان کی رہائش گاہ کے باہرنامعلوم افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ حماس نے الزواری کیقتل کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید کی تھی تاہم اسرائیل کی طرف سے اس واقعے پر خاموشی اختیار کی گئی تھی۔ اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے ماضی میں بھی اپنے مخالفین کو اندرون اور بیرون فلسطین اسی طرح کی بزدلانہ کاروائیوں میں قتل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔حماس رہ نما محمد نزال نے بیروت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران محمد الزواری کے قتل کی تحقیقات پرمبنی رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جماعت نے الزواری کے قتل کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی تھی۔ یہ کمیٹی طویل چھان بین کے بعد اس نتیجے تک پہنچی ہے کہ الزواری کو اسرائیلی خفیہ ادارے’موساد‘ کے جاسوسوں نے شہید کیا۔ اس کے علاوہ اس کارروائی میں تیونس کے بعض مقامی ایجنٹوں کو بھی استعمال کیا گیا۔ دو ایسے ایجنٹ بھی بھرتی کیے گئے جو ایک دوسرے سے بھی واقف نہیں تھے۔ انہوں نے صحافیوں کے روپ میں الزواری کی قربت اختیار کی تھی۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موساد کے جاسوس بوسنیا کے پاسپورٹس پر تیونس میں داخل ہوئے۔ اس کیبعد انہوں نے تیونس کی ایک یونیورسٹی میں اپنے ایک ایجنٹ کی خدمات حاصل کیں جس میں الزواری تدریس کا کام بھی کرتے تھے۔خیال رہے کہ محمد الزواری نے 10 سال تک حماس کے ڈرون ساز کے طور پرکام کیا۔ انہیں حماس کے ڈرون پروگرام کا بانی بھی کہا جاتا ہے۔ دسمبر 2016ء بکو صفاقس شہر میں وہ اپنی رہائش گاہ سے باہر نکل رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پراندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔