ہلیال :7/ اگست (ایس اؤ نیوز) ای آئی ڈی پیاری شکر کارخانے کی طرف سے کسانوں کے گنوں کی واجب الادا بقیہ جات کی مانگ لے کر گنا کسانوں نے کارخانے کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کرنے کے علاوہ احتجاج اور نعرہ بازی کی۔
دوپہر 12بجے شہر کے مراٹھا ہال میں جمع ہوئے گنا کسان احتجاجی ریلی کے ذریعے شیواجی سرکل پہنچ کر بقیہ ادا نہیں کئے جانے پر کارخانے کے خلاف نعرہ بازی کرتےہوئے کچھ دیر احتجاج کیا۔ پھر وہاں سے نکل کر شہر کے نواح میں واقع میں ای آئی ڈی پیاری شکر کارخانہ پہنچ کر گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران وہاں موجود پولس اور کسانوں کے درمیان باتونی نوک جھونک بھی ہوئی ۔ راستے پر لگائے بیارکیڈ ہٹا کر کارخانےکے اندر گھسنے کی کوشش کی۔ مگر گیٹ کے پاس پولس کی سخت سکیورٹی ہونے کی وجہ سے کسان وہیں روک لئے گئے تو گیٹ کے سامنے میں احتجاج شروع کیا۔
کارخانے کی طرف سے فی ٹن 2700روپئے ادا کرتے ہوئے 305روپئے بقیہ دنوں بعد اداکرنے کا وعدہ کیا تھا ، اسی بنیاد پر سال 2017-18میں کسانوں نے کارخانےکو گنا فراہم کیا۔ لیکن وعدے کے مطابق رقم ادا نہ کرتےہوئے کسانوں سے دھوکہ دہی کرنے کا احتجاجیوں نے الزام لگایا کیاہے۔ کارخانے کی طرف سے واجب الادا رقم وصول کرنے کے لئے ضلع ڈپٹی کمشنر، تحصیلدار اور متعلقہ افسران کو میمورنڈم دیتے ہوئے دباؤ ڈالنے کی کوشش بھی ناکام ہوئی ۔ اس طرح بقیہ رقم اداکئے بغیر کسانوں کا استحصال کیا جارہاہے جب تک ہماری بقیہ رقم ہمیں نہیں دی جائے گی ہم یہاں سے نہیں لوٹیں گے کہتے ہوئے گیٹ کے روبرو کسان بیٹھ گئے۔ کارخانے کے افسران کے ساتھ مفاہمت کو قبول نہ کرتے ہوئے دیر رات تک احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اس موقع پر گناکسان سنگھ ہلیال کے صدر شنکر کاجگار، اشوک میٹی ، منجولا گوڈا، جی آر پاٹل، ایس کے گوڈا، گنپتی کرنجیکرسمیت کلگھٹگی کے نجگونے کلگیری، اولیوپابلیگیراحتجاج میں شریک تھے۔ الناور اور دھارواڑ علاقے کے گنا کسانوں نے احتجاج میں شریک ہوکر تعاون کیا۔