ہلیال میں شیواجی کا پتلا نصب کرنے کا معاملہ۔ پولیس کیس درج کرنے پر بی جے پی برہم
ہلیال22؍ستمبر (ایس او نیوز)ہلیال کے فورٹ علاقے میں بغیر کسی محکمہ جاتی اجازت کے گھڑ سوار شیواجی کا پتلا زبردستی نصب کرنے کے بعد پولیس نے خاطی افراد کے کیس درج کرلیا ہے اور نامزد ملزمین میں زیادہ تر بی جے پی کے لیڈران شامل ہیں جس کی وجہ سے پارٹی نے اس پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ہلیال میں زیادہ تر آبادی مرہٹہ قوم کی ہے۔ ہلیال جوئیڈا اسمبلی حلقے میں تقریباً85ہزار افرادمقیم ہیں اور یہ لوگ شیواجی اور ان کی ماں جیجا ماتا کی پرستش بھی کرتے ہیں۔ شیواجی کی مورتی نصب کرتے وقت پولیس کے لاٹھی چارج کے بعدمیونسپل صدر اور سرکل پولیس انسپکٹر کی طرف سے درج کی گئی دو الگ الگ شکایتوں پرداخل کردہ میں ایف آئی آر میں 25افراد کے نام درج ہیں اور دیگر 700تا800 افراد پر مشتمل ہجوم کو ملزم بنایا گیا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی پر یہاں کے عوام کا ایک بڑا طبقہ ناراض نظر آرہا ہے۔ ان کاکہناہے کہ یہ کسی طبقے کے جذبات سے جڑا ہوا ہے مسئلہ ہے اس لئے اسے مزید طول دینے کے بجائے رفع دفع کردیا جانا چاہیے تھا۔
بی جے پی کے ناراض ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ جن 25افراد کا نام ایف آئی آر میں ہے اس میں بی جے پی کے تعلقہ صدر شیواجی نرسانی، حالیہ میونسپل رکن سنتوش گھٹکامبلے اور بی جے پی لیڈر وجئے بوباٹ کے نام بھی شامل ہیں۔بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی سنیل ہیگڈے کا کہنا ہے کہ اس کے لیڈروں پر کیس سیاسی رقابت کی وجہ سے درج کیا گیا ہے۔سماجی خدمات کرنے والے ہر ایک شخص کا ساتھ دینے کے لئے بی جے پی تیار ہے۔ مورتی کی تنصیب جذبات کا معاملہ تھا، اس کو وہیں پر ختم کرنے کے بجائے دشمنی نکالنے کے لئے استعمال نہیں کیاجاناچاہیے۔یہ قابل مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ افسران کی میٹنگ طلب کرکے پولیس مقدمات واپس لیے جائیں ۔ ورنہ اس کیس میں پھنسائے گئے کسی بھی فرد کو گرفتار کرنے کی کوشش جائے گی تو پھر اس کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔