حج کا معاملہ مسلمانوں پر چھوڑ دیا جائے،صرف حج سبسڈی روکناامتیازی سلوک،امرناتھ اورکیلاش میں بھی دی جانے والی سبسڈی ختم کی جائے: پاپولر فرنٹ آف انڈیا
نئی دہلی، 19؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)مرکزی حکومت کے ذریعہ حج سبسڈی ختم کیے جانے پر، پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی سینٹرل سیکریٹریٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ مذہبی معاملات کو ان کے ماننے والوں پر چھوڑ دے اور ملک و بیرون ملک مختلف مذہبی اعمال پر دی جانے والی تمام مراعات کو ختم کرے۔دہائیوں سے حج پر دی جانے والی سبسڈی کو اس طرح اچانک ختم کر دینا کئی سوال کھڑے کرتا ہے۔ مسلمانوں کو یہ قبول کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہوگا کہ حج کوئی ایسا عمل نہیں ہے جسے کسی دوسرے کے مالی تعاون سے ادا کیا جائے۔ بہرحال، جس طریقے سے حج سبسڈی کو عمل میں لایا گیا، اس سے مسلمانوں کو کوئی فائدہ نہیں ملا۔ سفر حج پر ایئر انڈیا کی اجارہ داری کے ساتھ سبسڈی کا کوئی معنیٰ باقی نہیں رہتا۔ سالوں سے، حکومت حجاج کرام سے سبسڈی کے باوجود بہت زیادہ رقم وصول کرتی رہی ہے۔ ایک بار اسفار حج سے ایئر انڈیا کی اجارہ داری اور حکومت کا کنٹرول ختم ہو جائیں، تو حج کا خرچ سبسڈی کے ساتھ ہونے والے خرچ سے بھی کم ہو جائے گا۔ لہٰذا حکومت حجاج کرام کا استحصال کرنے میں ایئر انڈیا کی مدد کرنا بند کرے اور یہی خدمات کم قیمت پر دے سکنے والی دیگر ایئرلائن کمپنیوں کو اس میں شامل کرے۔حکومت اپنے فیصلے کے لئے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ پیش کر رہی ہے۔ لیکن عوام حکومت کے اس دعوے کو فوری طور پر کیسے تسلیم کر سکتے ہیں، جبکہ کورٹ کے دیگر کئی اہم احکامات کو عمل میں لانے کے لئے حکومت نے کبھی ایسی چستی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ مزید برآں، یہ وضاحت بھی اب تک نہیں دی گئی کہ صرف حج سبسڈی کو ہی اچانک کیوں ختم کیاگیا، جبکہ کمبھ میلے، امرناتھ، کیلاش وغیرہ جیسے کئی مذہبی اعمال میں ابھی بھی مالی تعاون دیا جا رہا ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ پوری طرح سے امتیازی اور تفریقی ہے۔ لہٰذا، پاپولر فرنٹ یہ مطالبہ کرتی ہے کہ مرکزی حکومت حج سبسڈی کے ساتھ تمام مذہبی معاملات میں دی جانے والی تمام مالی امداد کو بھی ختم کرنے لئے فوری اقدامات کرے۔