دوحہ کے جواب کے بعد.. قطر کی خلیج تعاون کونسل کی رکنیت معطل ہوگی ؟
ریاض،5؍جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قطر کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک (سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر)دوحہ پر اقتصادی پابندیاں بڑھانے اور اس کو سفارتی سطح پر مزید تنہا کرنے کے علاوہ خلیج تعاون کونسل میں قطر کی رکنیت معطل کرنے کا رجحان رکھتے ہیں۔ یہ بات برطانوی اخبار’’گارڈیئن‘‘نے بتائی۔مذکورہ سفارتی ذرائع نے گارڈیئن کو مزید بتایا کہ یہ رجحان بھی پایا جا رہا ہے کہ کویت جس نے بحران میں ثالثی کا کردار ادا کیا اور اردن ان دونوں کو بھی بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے۔
حالیہ بائیکاٹ کے سائے میں قطر نے شمالی فیلڈ سے گیس کی پیداوار میں 20فیصداضافے کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں مائع گیس LNGکی پیداواری صلاحیت 100کروڑ ٹن تک پہنچ جائے گی۔ اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ دوحہ اقتصادی طور پر مستقبل میں کسی بھی بائیکاٹ کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہونے کی قدرت رکھتا ہے۔
اس سلسلے میں مبصرین کے نزدیک دوحہ کی جانب سے دنیا بھر میں LNGپیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کے واسطے تہران کے ساتھ مزید بڑے پیمانے پر تعاون کرنا ہوگا بالخصوص جب کہ دونوں کے درمیان ایک مشترکہ بحری گیس فیلڈ بھی ہے۔واضح رہے کہ دوحہ کا اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُن منصوبوں کے لیے بڑا دھچکا ہے جو توانائی کی عالمی منڈی کی توسیع اور گیس کے سیکٹر میں مواقع پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس طرح قطر کے حوالے سے اختلاف کا ایک نیا دَر کھل جائے گا۔