گجرات میں سات انتخابات میں دو بار ووٹنگ کے فیصدی میں کمی، دونوں بار بی جے پی کو نقصان تو کانگریس کا فائدہ
احمدآباد،10؍دسمبر (آئی این ایس انڈیا ) گجرات میں ہفتہ کو پہلے مرحلہ میں19ضلعوں میں کی89نشستوں پرتقریباً 68فیصدی ووٹنگ ہوئی اس بار 2012کے اسمبلی انتخابات سے تقریباً 3فیصدی ووٹنگ ہوئی۔ 2012 میں پہلے مرحلے میں19 میں سے15 اضلاع میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ان15اضلاع میں 72.37 فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی ۔ اس بار چار نئے اضلاع میں بھی ووٹنگ ہوئی ہے۔ 2012 اسمبلی انتخابات میں182 نشستوں پر کل 71.30 فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی۔ سب سے زیادہ 75 فیصدی ووٹنگ نوسار ی اور موربی ضلع میں ہوئی۔سب سے کم 60 فیصدی ووٹنگ بیٹاد اور پوربندر میں ہوئی۔ ریاست میں گزشتہ 7 اسمبلی انتخابات میں سے 2 بار ووٹنگ کم ہونے پر بی جے پی کو نقصان ہوا ہے ۔ 2012 کے انتخابات کے علاوہ ہر بار ووٹنگ بڑھنے پربی جے پی کو فائدہ ہوا ہے۔ پہلے مرحلے میں 977 امیدوار ہیں ۔ گزشتہ انتخابات میں ان 89 میں سے 63 نشستیں بی جے پی نے جیتی تھیں۔ 22 کانگریس اور4نشستیں دیگر کو ملی تھیں۔ گجرات میں 22 سال سے بی جے پی اقتدار پر مسلط ہے ، اس کے باوجود ووٹنگ کی فیصد ی بڑھنے پراسے ہربارفائدہ اورکم ووٹنگ کی صورت میں بی جے پی کو معمولی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے ۔ گجرات کے گزشتہ 7 اسمبلی انتخابات کا تخمینہ کریں تو 2012 کے سوا ہر انتخابات میں ووٹنگ فیصد بڑھنے پر بی جے پی کو فائدہ ہی ہوا ہے۔ اس کی سیٹیں ووٹنگ فیصد بڑھنے پر اور بڑھی ہیں۔ 2012 کے اسمبلی انتخابات میں 2007 سے تقریباً 12 فیصدی زیادہ ووٹنگ ہوئی تھی۔تاہم بی جے پی کو 2007 سے 2 سیٹ کم ملی۔ 2012 میں بی جے پی کو 182 سیٹ میں سے 115 سیٹی ملی تھیں۔ 2007 میں اسے117 سیٹ ملی تھیں۔ وہیں، اگر 2012 انتخابات کو چھوڑ دیا جائے تو 22 سال میں جب ووٹنگ فیصد کم ہو ئی ہے ،کانگریس کو فائدہ ہوا ہے۔ 1995 میں 64.39 ووٹنگ ہونے پر کانگریس کو 45 اور 1998 میں 59.30 ووٹنگ ہونے پر 53 سیٹیں ملی تھیں ۔