تھم گئی اسمبلی انتخابی مہم مگر برسوں یادرکھی جا ئے گی 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th December 2017, 8:40 PM | ملکی خبریں |

احمد آباد،12؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آخری دن ہے ۔ کل 5 بجے انتخابی مہم الیکشن کمیشن کے حکم نامہ کے مطابق رک گئی۔ایک طرف جبکہ مودی سی طیارہ پر بیٹھ کر امباجی کی زیارت کی تو وہیں کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے احمد آباد کے جگن ناتھ مندر میں پوجا کی ۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس کیا، پریس کانفرنس میں مودی سمیت بی جے پی حکومت پر الزام لگایا۔ یہ وہی الزام تھے جنہوں نے مہم کے دوران بی جے پی پر لگائے تھے ۔ مجموعی طور پراس بار کا گجراتی اسمبلی کا انتخاب ہمیشہ اپنے تلخ بیان کے لئے یاد کیاجائے گا۔ ا ن انتخابی مہم میں بی جے پی کے سینئر رہنما ایل کے اڈوانی اور کانگریس رہنما سونیا گاندھی مہم میں شامل نہیں ہوئی تھی ۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 14 دسمبر کو ہوگی اور نتائج 18 دسمبر کو آئیں گے۔ گجرات اسمبلی انتخاب کی مہم کے آخری دن بھی مندرکی سیاست اپنے شباب تھی ۔ انتخابی مہم کے دوران شاید ہی کوئی ایسا دن ہوگا جس دن کانگریس کے صدر راہل سنگھ نے مندر کی زیارت کو نہ گئے ہوں ۔ وہیں مودی بھی سی طیارہ میں بیٹھ کر جگناتھ مندر کی زیارت کو گئے تھے ۔ راہل گاندھی نے جب سومناتھ مندر کی زیارت کی تھی تو اس وقت بھی سیاسی تنازع اٹھ کھڑا ہوا تھا ۔ ہوا یوں کہ سہواً راہل گاندھی کی آمد کو غیر ہندو رجسٹر میں اندراج کر دیا گیا تھا جس سے بھگوائیوں نے جم کر راہل گاندھی پر تنقید کی تھی ۔اس انتخابی مہم میں راہل گاندھی ہر روز گجرات کے متعلق’وکاس ‘ کے عنوان پر مودی اور بی جے پی سے ایک سوال پوچھتے اسی روایت کو بر قرار رکھتے ہوئے راہل گاندھی نے آج بھی ایک سوال پوچھا ۔گجرات اسمبلی انتخابات ویسے تو ترقی کے نام پر ہور ہے ہیں۔ واضح ہو کہ یہ وہی گجرات ماڈل کے پھٹے ڈھول کی سحرکاری ہے کہ جس میں ایک ارب سے زیادہ عوام مسحور ہوگئے تھے۔ گجرات اسمبلی انتخابات ’ وکاس ‘ سے شروع ہوا تھا ؛ لیکن پھر اس وکاس میں ’ خبط ‘ بھی سوا رہوا اور ’ وکاس پاگل ہوگیا ہے ‘ سے ذات پات کی سیاست، ہندو۔ مسلم کی نفرت آمیزی اور ریاستی تعصب کی گذرگاہوں سے ہوتے ہ وئے ’’ نیچ ‘‘ والے بیان تک پہنچ گیا ۔ حتی کہ اس بار سیاسی تپش اتنی بڑھی کہ پاکستان کے وجود کو بھی گجرات انتخابات میں گھسیٹا جانے لگا ۔تاہم ملک اور کانگریس کے لیے خوش آئند امر یہ ہے کہ راہل گاندھی میں ایک جوش اور سیاسی فہم و فراست جوان ہورہی ہے ۔ اور جیسے کو تیسا والے اصول کے تحت جواب دے کر لاجواب بھی کر رہے ہیں ۔اس انتخابی مہم میں راہل گاندھی ایک نئے روپ میں نظر آئے جو نیا روپ گذشتہ 13سال کی سیاسی زندگی میں دیکھنے کو نہیں ملا تھا۔ انہوں نے حکومت سے کئی تشنہ سوالوں کے جواب بھی پوچھے جس سے حزب مخالف بیک فٹ پر نظر آئی ۔ 22 سالوں میں پہلی بار، ایسا ہوا جب بی جے پی کانگریس کا دفاع کر رہی ہے ، اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ مودی گجرات سے باہر ہیں۔ دریں اثنا، گجرات میں ریزرویشن کے لیے شروع ہونے والی تحریکوں کے نو جوان لیڈر ہاردک پٹیل ، الپیش ٹھاکر اور جگنیش میوانی نے بی جے پی کی نیند اڑانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔گجرات انتخابات کڑواہٹ بھرے مہم کے لئے بھی جانا جائے گا ایک طرف جہاں پی ایم مود ی کو ’نیچ‘ جیسے الفاظ کے استعمال پر ہنگامہ ہوا تو بی جے پی لیڈروں کی جانب سے کئے گئے جوابی بھی بحث میں تھے۔پی ایم مودی نے منی شنکر ایر کے نیچ والے بیان کو ایشو بنا دیا اور سیاسی انتقام میں آکر گجرات انتخابات میں پاکستان کی مداخلت کی بات نے کھلے اسٹیج پر کہہ دی۔ شاید یہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا تھا کہ پاکستان نے سیاسی مفاد کے لیے خود کو گھسیٹے جانے پر بھی اعتراض کیا ہے۔پاکستان کی طرف سے بیان آنے کے بعدروی شنکر پرساد نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ہندوستانی جمہوریت کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ گجرات انتخاب ابتداء سے تنازعات سے گھرا ہوا نظر آیا۔اس کی تاریخ میں تاخیر پر کانگریس نے بی جے پی کے سیاسی مفاد حاصل کر نے کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمشنر پر بھی سوال قائم کیا ۔ کئی سالوں کے لیے بعد ایسا دیکھا گیا کہ کانگریس انتخابی مہم کے دوران ’’نرم ہندوتو‘‘کی جانب جھکتی ہوئی نظر آئی ہے ، راہل گاندھی کا مندر جانا بھی اس زمرے میں تصور کیا جاتا ہے۔اور اس حقیقت کو قبول کرنے میں کانگریس رہنماؤں کو کوئی تردد بھی نہیں ہے ۔ گجرات انتخابی مہم کے دوران گجرات میں پوری طرح مرکزی وزراء ، بی جے پی کے دیگر لیڈران جن میں یوگی آدتیہ ناتھ وغیرہ ہیں ، بھی مہم میں پیش پیش رہے ۔ مہم سے قبل ہی راہل گاندھی نے پارٹی کے تمام لیڈران کو یہ تنبیہ دی تھی کہ کوئی بھی ذاتی طور پر مودی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنائے گا۔تاہم یہ دیکھنا ہوگاکہ منی شنکر ایر کے خلاف کانگریس پارٹی کون سا قدم اٹھاتی ہے ، تاہم ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے ۔ انتخابی مہم کے لئے کانگریس کی سوشل میڈیا ٹیم نے پہلی بار بھگوا ٹیم کی آئی ٹی سیل کو سخت چیلنج کیا ۔کانگریس انتخابی منشور میں ان تمام تشنہ مسائل کو باریکی سے ملحوظ رکھا جن سے بی جے پی نے نظریں چھپائی تھیں اوراس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ اس انتخابی مہم میں بی جے پی نے اپنی فطری عادت کے موافق منافرت آمیز سیاست بھی کی اور تقسیم کی چال چلنے میں بھی عار محسوس نہیں کی ؛ لیکن سمجھ بوجھ اور باہمی مفاہمت سے اس شاطرانہ چال کو ناکام بنادیا گیا ۔ واضح ہو کہ بی جے پی کے ایک لیڈر جو سوٹّا بھائی کے نام سے مشہور ہیں انہوں نے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ٹوپی داڑھی والے اپنی آواز اور آنکھیں اوپر نہ چڑھائیں اور پھر یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں بھی اسی بات کا اعادہ بھی کیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

عدلیہ پر ’مخصوص گروپ‘ کا دباؤ، فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش! 600 وکلا کا چیف جسٹس کو مکتوب

ملک کے 600 سے زیادہ وکلاء بشمول سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور پنکی آنند نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے نام مکتوب تحریر کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک ’مخصوص گروپ‘ مبینہ طور پر ملک میں عدلیہ کو کمزور کرنے میں مصروف ہے!

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...