الیکشن سے قبل گجرات بی جے پی کوزوردارجھٹکا،جے شاہ کے بعداینٹی کرپشن دعووں کی پھرہوانکلی، بی جے پی کی حقیقت آشکارا کرنے کیلئے ایک کروڑ کی ڈیل کی تھی : نریندر پٹیل
احمد آباد،23؍ اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )بی جے پی جس میں ملک کے ماہر سیاسیات اور امیت شاہ جیسے قدآور لیڈر شامل ہیں اور اس پارٹی کو ’وکاس ‘ پر اعتماد ہی نہیں ؛بلکہ ایمان بھی ہے۔ بدعنوانی کے خلاف بی جے پی کی جنگ ملک گیر سطح پر جاری ہے اسی بی جے پی کے اوپر ایک کروڑ روپے کی پیشکش دینے کاالزام لگانے والے پاٹیدار تحریک سے وابستہ لیڈر نریندر پٹیل نے برق گرا دی اور بی جے پی کی بدعنوانی مخالف تحریکوں کا پردہ فاش کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سودا اس لئے کیا تھا تاکہ پاٹیدار سماج کومعلوم ہوسکے کہ بی جے پی کی سچائی کیا ہے اور بی جے پی بدعنوانی کو کس طرح پرورش کرتی ہے ۔ نریندر پٹیل نے کہا کہ بی جے پی کے لئے کوئی بڑی بات نہیں ہے وہ پیسہ سے سب کچھ خرید سکتی ہے۔نریندر پٹیل نے کہا کہ ورون پٹیل کے ذریعہ 10 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بھی نام نریندر ہے اور وہ بھی مہسانا سے تعلق رکھتے ہیں ، مہسانا سے ان کو جیت دلاکر اسمبلی تک پہنچایا گیاتھا ان کو مہسانا لاکر رہیں گے ۔ غور طلب ہے کہ گجرات اسمبلی انتخابات سے پہلے پاٹبدارو کو بی جے پی اور کانگریس اپنی اپنی جماعت میں شامل کرنے کی کوشش میں ہے ،ہاردیک پٹیل کے اتحادی ورون پٹیل اور ریشما پٹیل جو پاٹیدار تحریک میں سرگرم رکن کی حیثیت سے تھے انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ دوسری طرف او سی بی سی۔ایس ایس۔ایس ٹی ایکتا منچ کے رہنما الپیش ٹھاکر کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسی درمیان نریندر پٹیل کے متعلق بی جے پی میں جانے کی بحث تیز تھی تاہم انہوں نے پریس کانفرنس کرکے بی جے پی پر بڑا الزام لگاکر بی جے پی کو بیک فٹ پر دھکیل دیا ہے۔تاہم اس پر بی جے پی سے کوئی وضاحت نہیں کی ہے ۔ وہیں پاٹی دار سماج کے ہی ایک اور رہنما نکھل سوانی بی جے پی پر خرید و فروخت کا الزام لگا کر استعفی دے دیا ہے وہ کچھ روز قبل انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔