گجرات اسمبلی انتخاب:فرقہ پرستوں کو سبق سکھانے کی اب پرزور کوشش ، مسلم اور پاٹی دار متحد 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th December 2017, 10:47 PM | ملکی خبریں |

چھتیس نشستوں پر مسلم اور پاٹی داروں کے رجحان سے بی جے پی کے طوطے اڑ گئے 
احمد آباد11دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )گجرات میں 36 اسمبلی حلقے ہیں جہاں حتمی طور پر بھگوا ئی لیڈران کی ہذیان گوئی اور اشتعال انگیز بیانات و دھمکیوں نیز مودی کے احمد پٹیل کے تئیں غیر معقول الزام کی وجہ سے مسلمان ووٹرس اسمبلی کے نتائج پر اثرانداز ہوسکتے ہیں ، ان ہی میں سے دبھوئی اسمبلی حلقہ بھی ہے جہاں بی جے پی کو سخت دشواریوں کا سامنا ہے ، یہاں کے سماجی تانے بانے اور ایک پارٹی کے دوبارہ نہ جیتنے کی روایت برسوں سے چلی آرہی ہے جس سے کانگریس کو فائدہ ملنے کا قوی امکان ہے ۔ان امور کے تحت بی جے پی نے انتخابات میں رائے دہندگان میں تقسیم کو ہوادینے کے لیے بی جے پی نے مسلم مخالف سرگرمیوں کی کوشش کی ہے ۔ اسی تناظر میں بی جے پی کے امیدواروں شیلش مہتا عرف سوٹا بھائی نے کچھ دنوں پہلے فرقہ وارانہ بیان دے کرسیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی تھی۔پاٹی دار، مسلمانوں اور دلت ووٹروں کی حمایت سے کانگریس امیدوار اور سابق ممبر اسمبلی مضبوط پوزیشن میں نظر آرہے ہیں۔ یہ روایت رہی ہے کہ 1962 کے بعد سے اب تک ایک پارٹی کے امیدواروں کو دوبارہ منتخب نہیں کیا گیا ہے۔ واضح ہو کہ اس روایت کا براہ راست فائدہ سدھارتھ پٹیل کے حق میں جاتا ہوا نظر آتا ہے؛کیونکہ یہاں 2012 میں بی جے پی کے بال کرشن بھائی پٹیل جیتے تھے۔ د بھوئی نے کبھی بھی ایک ہی پارٹی کے امیدوا رکو اپنا نمائندہ منتخب نہیں کیا ہے ۔ سدھارتھ پٹیل سابق وزیر اعلی چنا بھائی پٹیل کے لڑکے اور کانگریس کے انتخاباتی مہم کے سربراہ ہیں۔ وہ 2007 ۔ 1998 میں اس سیٹ پر کامیاب ہوئے تھے ۔ دبھوئی اسمبلی حلقہ وڈودرہ ضلع اور چھو ٹا ادے پور لوک سبھا حلقہ میں آتا ہے۔ یہاں پاٹی دار ووٹروں کی تعداد 45,854 ہے۔22,321 مسلم ووٹرس ہیں،یہاں ایس ٹی کے 47,040 او بی سی ووٹرس 44,026، ایس سی10,413 ، راجپوت9,443 اور برہمن برادری کے5442 رائے دہندگان ہیں ۔ مانا جاتا ہے کہ پاٹی دار، ایس ٹی اور مسلم ووٹروں کی حمایت سے سدھارتھ پٹیل مضبوط پوزیشن میں ہیں، کیونکہ سب سے زیادہ ایس ٹی ووٹر وساوا کمیونٹی کے ہیں۔ جنتا دل (یونائٹیڈ) کے سابق رہنما اور بھارتی ٹرائبل پارٹی کے لیڈر چھوٹوبھا ئی وساوا کی یہاں اچھی شبیہ ہے اور انہوں نے کانگریس سے ہاتھ ملا لیا ہے۔ بی جے پی برہمن و راجپوت برادریوں کے ساتھ44,000 بخشی پنچ کے ووٹ ملنے کے واضح آثار ہیں ۔چونکہ پاٹی دار بی جے پی سے برہم ہیں، بی جے پی کو پاٹی دار کے بڑے حصوں سے ووٹ ملنے کی کوئی توقع نہیں ہے ۔ کانگریس کے حق میں سماجی تانے بانے کو دیکھ فکر مند شیلیش سٹا نے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے کچھ روز قبل ایک انتخابی ریلی میں کہا تھا’’داڑھی ٹوپی والے اپنی آواز اور آنکھیں نہیں چڑھائیں ‘‘۔بعد میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں انہو ں نے اپنے موقف کا پرزوراعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان غیر سماجی عناصرکو کچلا جانا چاہئے۔بھاجپائی لیڈر کے اس اشتعال انگیز بیان کے بعد مسلمانوں کا رجحان کانگریس کی طرف مائل ہوا ہے جس سے بی جے پی کی سانسیں اوپر نیچے ہونی لگی ہے ، تاہم دیکھنا ہوگا کہ انتخابی نتائج کیا ہوتے ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...