اساتذہ کی کمی پر کرنے مہمان اساتذہ کا تقرر:تنویر سیٹھ
بنگلور ،7جون (ایس او نیوز )ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات تنویر سیٹھ نے کہا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پر کرنے کیلئے بہت جلد مہمان اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔آج ریاستی اسمبلی میں وقفۂ سوالات کے دوران بی مہالنگپا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایاکہ مہمان اساتذہ کے تقرر کے سلسلے میں سرکیولر جاری کیاجاچکا ہے۔ اساتذہ کی کمی کے سبب طلباکو تدریسی سہولتیں نہ ہونے کی شکایات کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست بھر میں 72ماڈل اسکول موجود ہیں جہاں داخلہ کیلئے زبردست رسہ کشی کا عالم ہے۔ کیندریہ ودیالیہ کی طرز پر ان اسکولوں میں تعلیم کا انتظام کیاگیا ہے، اسی نہج پر اساتذہ کو بھی تربیت سے آراستہ کیا گیا ہے تاکہ معیاری تعلیم دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ان اداروں کے ساتھ ریاستی حکومت تدریس کیلئے معاہدہ کررہی ہے۔ ان پر سخت شرائط لاگو کی گئیں ہیں۔اراکین اسمبلی اگر چاہیں تو آنے والے دنوں میں ریاست کی ہر ہوبلی میں ایسی ایک اسکول شروع کی جاسکتی ہے۔ اراکین اسمبلی اپنے علاقائی فنڈ سے 30 فیصد گرانٹ اسکولوں کی مرمت کیلئے فراہم کریں ، اس کیلئے ضوابط میں مناسب ترمیم کیلئے قدم اٹھائے جائیں گے۔ساتھ ہی صنعتوں سے وصول ہونے والی سی ایس آر رقم کے استعمال کیلئے بھی ضوابط مرتب کئے جائیں گے۔ ریاست بھر میں 19ہزار نئے اسکولوں کی شروعات کی مانگ ہے، جبکہ 36ہزار کمرے بوسیدہ ہوچکے ہیں ، ان کو گراکر از سر نو تعمیر کی جائے گی،جبکہ 31ہزار کمروں کی مرمت کاکام شروع کردیاگیا ہے۔ سرکاری اسکولوں کو مستحکم بنانے اور معیاری تعلیم کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ہر اسمبلی حلقہ میں ایک ماڈل اسکول قائم کرنے کی پہل کرتے ہوئے ان اسکولوں کو درکار بنیادی انفرااسٹرکچر مہیاکرایا جائے گا اور ان اسکولوں میں بہترین نتائج لانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلگاوی ضلع کے رائے باغ تعلقہ میں آنے والے کڈچی اسمبلی حلقہ میں سرکاری اردو ماڈل بوائس اسکول کو ریاست کی پہلی رکن اسمبلی ماڈل اسکول بنایا گیا ہے۔ اسی طرح رائے باغ کی کنڑا بائس اسکول کو رکن اسمبلی ماڈل اسکول کے طور پر ترقی دی جارہی ہے۔