جی ایس ٹی کی وجہ سے ریاست کرناٹک کو900 کروڑ کانقصان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th September 2017, 11:11 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلو ر،18/ستمبر(ایس او نیوز)گوڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) نے ریاست کے خزانہ پر بہت بری طرح سے اثر کیا ہے اور جدید مربوط محصول نظام کے جاری کئے جانے کے ایک ماہ بعد جولائی کے مہینہ میں ریاست کو محصول کی آمدنی میں سے نو سو کروڑ روپئے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔بجٹ تجاویز کے مطابق جولائی کے مہینہ میں ریاست کو امید تھی کہ جی ایس ٹی کے ذریعہ اسے 3,580 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوگی لیکن اصل آمدنی کے حساب کے مطابق ریاست کو صرف 2,700 کروڑ روپئے کی آمدنی ہی ہو سکی ہے۔ 2,100 کروڑ روپئے ریاستی جی ایس ٹی (ایس جی ایس ٹی) کے ذریعہ حاصل ہوئے ہیں جبکہ چھ سو کروڑ روپئے کی آمدنی بین الریاستی جی ایس ٹی (آئی جی ایس ٹی) کے ذریعہ ہوئی ہے۔ریاست میں مرکزی جی ایس ٹی (سی جی ایس ٹی)کے حصہ سے طور پر بھی2,100کروڑ روپئے وصول کئے ہیں اور یہ رقم مرکزی حکومت کو منتقل کر دی گئی ہے۔کمرشیل ٹیکس محکمہ کے افسران اس کمی کو جی ایس ٹی این کے ویب پورٹل میں پائے جانے والی تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ٹیکس کی ادائگی میں ہورہی کوتا ہیوں کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ 4,55,990 اندراج کردہ تاجروں میں سے صرف 3,34,000 ( 73 فیصد) ہی اگست کی آخری تاریخ تک ٹیکس ادا کر سکے ہیں۔کرناٹک جی ایس ٹی پریکٹیشنرس اسوسی ایشن کے سکریٹری ایس پرکاش کا کہنا ہے ’’اگر جی ایس ٹی این پورٹل ٹھیک سے کام انجام دیتا تو ریاست مزید ٹیکس وصول کرنے میں کامیاب ہوتا‘‘۔سب سے زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ ریاستی حکومت اس بات کی امید بھی نہیں کر سکتی کہ مرکز اس کے اس محصول آمدنی کے نقصان کی بھر پائی کرے گا جب تک کہ ریاست سو فیصدی ٹیکس کی وصولی کو یقینی نہیں بنائے گا۔جی ایس ٹی کے ماہر اور چارٹرڈ اکاؤنٹنڈ وویک ملیا کا کہنا ہے کہ ’’مرکزی حکومت کسی بھی ریاست کو مالی تعاون اسی وقت پیش کر سکتی ہے جب کہ ریاست میں مکمل طور پر سبھی تاجروں سے ٹیکس وصول کر لیا ہو اور اس کے باوجود اس کی آمدنی ، اخراجات کے مقابلہ میں کم رہے‘‘۔محکمہ مالیات کے ایک افسر نے بتایا کہ ’’ہمیں معاوضہ کے مطالبہ کے لئے اکتوبر کے آخر تک کا انتظار کرنا پڑے گا۔اس وقت تک ہم محصول کی آمدنی کے اعداد کے تعلق سے کوئی واضح نقشہ پیش کر سکتے ہیں‘‘۔فیڈریشن آف کرناٹک چیمبرس آف کامرس کی ٹیم جی ایس ٹی کے ریاستی محصول چیر مین بی ٹی منوہر کا کہنا ہے کہ ’’محصول کی مکمل وصولی کے ہدف کو اسی وقت حاصل کیا جاسکتا ہے جب اس نظام میں موجود خرابیوں کو دور کر لیا جائے۔اس کے بغیر یہ مرکزی حکومت کی طرف سے ناانصافی ہوگی کہ وہ تاجروں کی طرف سے مکمل طور پر ٹیکس ادا کرنے کی امید کرے اور ریاست کو معاوضہ فراہم کرنے سے انکار کرے‘‘۔ جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی نظام میں موجود تکنیکی خرابیوں کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے وزراء، افسران اور ماہرین کی ایک ٹیم تیار کی ہے۔اس ٹیم نے پچھلے ہفتہ جمعہ کے دن شہر بنگلور کا دورہ کرتے ہوئے زمینی سطح پر حالات کا جائزہ لیا تھا۔دوسرے دن اس مسئلہ کے حل کے لئے تشکیل کردہ وزراء کی کمیٹی نے بھی بنگلور شہر کا دورا کیا۔حالانکہ پیٹرولیم کی مصنوعات دن بدن مہنگی ہوتی جا رہی ہیں، لیکن ریاست نے جی ایس ٹی کے نفاد کے بعد سے پیٹرول اور ڈیزل کی فروحت پر بھی محصول کی آمدنی میں نقصان کا سامنا کیا ہے۔جہاں پیٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے ، ریاستی حکومت نے جولائی کے مہینہ میں سیلس ٹیکس کے طور پر صرف 850 کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل کی ہے جبکہ ریاست کی امیدیں 1,050 کروڑ روپئے تک کی تھی۔یہ نقصان ماہرین کے مطابق پانچ فیصدی داخلہ ٹیکس کے ختم کر دئے جانے کا نتیجہ ہے، جو کہ جی ایس ٹی نظام کے نافذ ہونے کے بعد یکم جولائی سے ختم ہو گیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

48 مرتبہ گھر کا کھانا آیا، صرف 3مرتبہ آم بھیجا گیا، کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

  شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔

پرچیوں پر نتن گڈکری کی تصویر، پولنگ بوتھ پر ہنگامہ، مہاراشٹر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق54فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش وخروش

ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔  اس دوران ریاست کی ۵؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ۔ ناگپور، گڈچرولی ۔ چمور، گوندیا ۔ بھنڈارہ اور چندر پور۔ یہ تمام سیٹیں ودربھ کے خطے میں واقع ہیں۔ اطلاع کے مطابق شام ۵؍ بجے تک ریاست میں ۵۴؍ فیصد ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...